ہم 8 سیٹوں کی مبارکباد عمران خان کو نہیں دیتے بلکہ بھیک میں ملنے والی ان 8 سیٹوں کی مبارکباد بھی ہم سلیکٹرز کو دیتے ہیں،مریم نواز نے حکومت کو جعلی قرار دیدیا

18  ‬‮نومبر‬‮  2020

مانسہرہ(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر سوار ہے یہ ملک نہیں نہیں چل سکتا، جب تک یہ جعلی حکومت ہے آپ کا ووٹ چوری ہوتا رہے گا، گلگت میں تمام تر دھاندلی کے باوجود اسے صرف 8سیٹیں ملیں اور وہ سیٹیں بھی ان کی نہیں ہیں بلکہ مسلم لیگ(ن) کے توڑے ہوئے امیدواروں کی مرہون منت ہیں، ہم ان 8 سیٹوں

کی مبارکباد ہم عمران خان کو نہیں دیتے بلکہ بھیک میں ملنے والی ان 8 سیٹوں کی مبارکباد بھی ہم سلیکٹرز کو دیتے ہیں،’ایسی عبرتناک شکست، توبہ توبہ، یقین جانو اس ذلت سے منہ چھپا کے گھر میں بیٹھ جانا اچھا، کوئی تھوڑی سی شرم و حیا والا ہوتا تو تین دن کبھی اپنے گھر سے باہر نہ نکلتا،، نواز شریف اور مریم نواز کا ہزارہ کے ساتھ رشتہ بہت پرانا ہے اور ہزارہ اور مانسہرہ اس بات کی گواہی دے گا کہ ناصرف آپ نے یہ رشتہ نبھایا بلکہ نواز شریف نے بھی اس رشتے کو ہمیشہ نبھایا، جس نے پورے پاکستان میں ایک اینٹ نہیں لگائی، جو آپ کے ووٹ چوری کر کے لے گیا، آج وہ نواز شریف کی ہزارہ موٹروے پر بڑی چالاکی سے اپنی تختی لگا کر چلا گیا۔مانسہرہ میں مسلم لیگ(ن) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے ابتدا میں پنجابی زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں میزبان بھی میں ہوں اور مہمان بھی میں ہی ہوں۔ مجھے آج یہ پتہ چل گیا کہ ہزارہ نواز شریف کا تھا، نواز شریف کا ہے اور نواز شریف کا ہی رہے گا۔انہوں نے نوجوانوں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں جس بھی صوبے یا جگہ جاتی ہوں تو مجھے جلسے میں سب سے زیادہ بڑی تعداد میں نوجوان شیر نظر آتے ہیں جبکہ ہمارے بزرگوں کا جذبہ بھی دیکھنے کے قابل ہے نواز شریف اور مریم نواز کا ہزارہ کے ساتھ رشتہ بہت پرانا ہے اور ہزارہ اور مانسہرہ اس بات کی گواہی دے گا کہ ناصرف آپ نے یہ رشتہ نبھایا

بلکہ نواز شریف نے بھی اس رشتے کو ہمیشہ نبھایا نواز شریف نے آپ سے وفا نبھائی اور آج پاکستان اور ہزارہ کے عوام سے نواز شریف نے جو وعدے نبھائے، آج اسی کی سزا ناصرف پاکستان بلکہ مسلم لیگ(ن) اور آپ کا محبوب لیڈر نواز شریف بھگت رہا ہے نواز شریف نے آپ سے کیے گئے وعدے نبھائے اور جس نے پورے پاکستان میں ایک اینٹ نہیں لگائی، جو آپ کے ووٹ چوری

کر کے لے گیا، آج وہ نواز شریف کی ہزارہ موٹروے پر بڑی چالاکی سے اپنی تختی لگا کر چلا گیا، تختی لگانے والا سمجھتا ہے کہ عوام نہیں جانتے کہ یہ موٹروے کس نے بنائی ہے۔مریم نواز نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی بتا دو کہ نواز شریف کا پاکستان اچھا تھا یا اس ووٹ چور کا پاکستان اچھا ہے، کیا ڈھائی سال قبل جس نئے پاکستان کا آپ سے وعدہ کیا گیا تھا، کیا وہ آپ

کو ملا، کیا ایک کروڑ نوکریوں میں سے ایک بھی نوکری کسی کو ملی، کیا 50لاکھ گھروں میں سے ایک کمرہ بھی کسی کو ملا، کیا 47روپے پیٹرول کسی کو ملا؟۔ان کا کہناتھا کہ یہ بات جان لو کہ جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر سوار ہے یہ ملک نہیں چل سکتا، جب تک یہ جعلی حکومت ہے مہنگائی کم نہیں ہو سکتی، جب تک یہ جعلی حکومت ہے، غریب کا چولہا نہیں جل سکتا،

جب تک یہ جعلی حکومت ہے غریب کا گھر نہیں چل سکتا، ہمارے غریب مریضوں کو سستی دوائی نہیں مل سکتی، جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر ہے آٹا چوری نہیں رکے گی، چینی چوری نہیں رکے گی اور جب تک یہ جعلی حکومت ہے آپ کا ووٹ چوری ہوتا رہے گا پورے پاکستان نے دیکھا کہ گلگت بلتستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک صرف شیر کی آواز آ رہی تھی

اور لوگ نواز شریف کی حمایت میں باہر نکلے اور اسی لیے آج جب گلگت بلتستان انتخابات کا جعلی نتیجہ آیا تو پاکستان میں کوئی اس نتیجے کو ماننے کو تیار ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ نوز شریف کے نعرے ووٹ کو عزت دو کا یہ اثر ہوا ہے کہ آج دھاندلی کے باوجود گلگت بلتستان میں اس جعلی کو نہیں جتایا جا سکا، اب یہ دھاندلی کر کے بھی نہیں جیت سکتا مسلم لیگ(ن) کے امیدوار

چرانے، الیکشن کو چوری کرنے، ساری ایجنسیز کے نمائندے گلگت بلتستان میں بٹھانے، جوڑ توڑ کرنے کے باوجود آپ کو کتنی سیٹیں ملیں، تمام تر دھاندلی کے باوجود اسے صرف 8سیٹیں ملیں اور وہ سیٹیں بھی ان کی نہیں ہیں بلکہ مسلم لیگ(ن) کے توڑے ہوئے امیدواروں کی مرہون منت ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہم ان 8 سیٹوں کی مبارکباد ہم عمران خان کو نہیں دیتے بلکہ بھیک میں

ملنے والی ان 8 سیٹوں کی مبارکباد بھی ہم سلیکٹرز کو دیتے ہیں۔انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف کے بیانیے نے تمہاری سیاست کو دفن کردیا ہے اور تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑا اور یہ نواز شریف کا بیانیہ ہی تھا کہ فکس میچ کے باوجود تمہیں مینڈیٹ نہیں ملا بلکہ صرف بیساکھیاں ملی ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہمیشہ سنتے تھے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں

لوگ حکومت وقت کے لیے ووٹ کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اقتدار میں تھی تو انہیں 14 سیٹیں ملی، مسلم لیگ(ن) اقتدار میں تھی تو انہیں 16 سیٹیں ملیں اور ہمیں حکومت بنانے کے لیے کسی کی بیساکھی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن آج تمام تر دھاندلی کے باوجود تم کو صرف 8 سیٹیں ملیں بلکہ سنا ہے کہ ایک اور کم ہو کر 7 نشستیں ہو گئی ہیں۔’ایسی عبرتناک شکست، توبہ توبہ، یقین جانو

اس ذلت سے منہ چھپا کے گھر میں بیٹھ جانا اچھا، کوئی تھوڑی سی شرم و حیا والا ہوتا تو تین دن کبھی اپنے گھر سے باہر نہ نکلتا’۔ جب عمران خان سے جواب پوچھا جاتا ہے تو کہتا ہے کہ میں اور ادارے ایک پیج پر ہیں، جو تم کو لانے والے ہیں اس ناکامی کے ذمے دار تم سے زیادہ وہ ہیں، جو تمہیں اقتدار میں لے کر آیا ہے آج لوگ مہنگائی، تمہاری ناکامی، ووٹ چوری کا ذمے دار

بھی ان کو قرار دے رہے ہیں، آج جو پاکستان کی ترقی کی شرح زمین کے نیچے چلی گئی ہے اس کے لیے بھی لوگ ان کو قصور وار قرار دے رہے ہیں اور جو تم کشمیر کو بھارت کی جھولی میں پھینک آئے ہو اس کا ذمے دار بھی لوگ تمہارے لانے والوں کو قرار دے رہے ہیں ‘لوگ تو تمہیں اس قابل بھی نہیں سمجھتے عمران خان کہ تمہیں ناکامی کا ذمے دار بھی قرار دیں ‘۔مسلم لیگ(ن)

کی نائب صدر نے مزید کہا کہ جو انسان ایک یونین کونسل بھی چلانے کے قابل نہیں تھا اس کو 22کروڑ عوام کے ملک کی ذمے داری دے دی اور نواز شریف کو تکلیف ہے کیونکہ جس ملک کی اینٹ اینٹ اس نے لگائی تھی، اس ملک کو سنوارا تھا، ترقی کے راستے پر گامزن کیا تھا تو اب جب ملک الٹے راستے پر چل پڑا ہے تو نواز شریف کو تکلیف ہوتی ہے۔ نوز شریف کے بیانیے کو ناصرف ان نوجوانوں بلکہ 22کروڑ عوام نے اپنا لیا ہے بلکہ سمجھ لیا ہے، وہ دن دور نہیں جب نواز شریف ناصرف وطن واپس آئے گا بلکہ چوتھی بار آپ کا وزیر اعظم بنے گا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…