کوئٹہ (آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان پرواضح کردیا تھاکہ جس بیانہ کابوجھ خودپی پی پی ومسلم لیگ نہیں اٹھا نہیں سکتیں ہم کیوں اٹھائیں؟، دھرنے کے وقت بھی قوم نے دیکھ لیا تھاکہ پی پی پی ومسلم لیگ نے سازباز و سودے بازیاں کیں۔جمعیت (ف) کومیدان میں تنہاء چھوڑدیاگیا، حق گوئی وہمیشہ ہرایشوز پر واضح
موقف کی وجہ سے مجھے کارنرکیاگیا۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادرلونی کے سربراہی میں وفدسے ملاقات میں کیا۔ وفد میں ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا قاری مہراللہ‘مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی‘ جنرل سیکرٹری حاجی حبیب اللہ صافی تھے۔ ملاقات میں ملک کے سیاسی حالات پر تفصیلی بات چیت ہوئی جمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان کے ر ہنماوں نے کہاکہ ھم نے د س سال قبل ہی محسوس کیاتھاکہ جمعیت ف نظریاتی نھیں مورثی سیاست کی جانب بڑھ رہی ہے ہم نے جب آوازاٹھائی توہمیں باغی یا انجنسیوں کے نام سے نوازا گیا آج وقت نے ہمارے موقف کودرست ثابت کردیاکہ جمعیت ف میں مخلصین کی نہیں بوٹ پالش وچمچہ گیرعناصرکی عزت ہے انہوں نیکہاکہ سیاستدانوں نے سیاسی مورثیت، جھوٹ، فریب اور دھوکہ کی سیاست سے اخلاقی اقدار اور اسلامی سیاست کومسخ کردیئے قوم ملک کی موجودہ سیاست سے مایوس ہوچکے ہیں اسلام کے مقدس نام اور اکابرین کے پاک جماعت کوہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کئے جانے سے اپنے اکابرین کی مشن کوبدنام کر دئیے ذاتی مفادپرستی میں اکابرین کی کی جماعت کواپنی جاگیر سمجھ کرسوداباذی کرکے اصولوں اور دستور کو پامال کئے انہوں نے کہا کہ اکابرین کے جماعت کا اساسی مقصد اسلامی نظام کا احیا اور معاشرتی و تہذیبی سطح پر مسلمانوں
کے اندر تہذیب اسلامی کا احیاء کرنا تھا ان کے اندر اپنی تعلیمات کے حوالے سے اعتماد پیدا کر نا تھا۔ اس سلسلے میں جماعت جب اپنے مشن کو لے کر آگے بڑھنے لگی تو مفادپرستوں اور مورثی لیڈر سے رکاوٹوں کا سامنا ہے دستور اور منشور کے بجائے ایک لیڈر کی خواہشات کی پیروی ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ اکابرین کی مشن کوسودابازی سے بچانے اور مورثیت کی سیاست کی
خاتمے کے لیے میدان میں نکلنے کاوقت آچکا ہے اکابرین کے جماعت اس وقت تک اپنے منزل تک نہیں پہنچ سکتی ہے جب تک مورثیت سیاست کاجنازہ نہ نکالے انہوں نے کہا کہ مخصوص خاندان نے اکابرین کے جماعت کے سیاہ و سفید کے مالک بن کربیٹھے ہیں جماعت کے دستور کواپنے خواہشات کی تابع بنایاہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی حادثاتی جماعت نہیں بلکہ اکابرین
کی جدوجہد کے تسلسل ہے اکابرین کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا فریضہ سمجھ کر ملک کے سیاسی میدان میں اترے ہیں جمعیت علماء اسلام نظریاتی نے ہمیشہ اصولی سیاست کی جمعیت نظریاتی کاسیاست اس ملک میں امتیاز رہا ہے کہ اقتدار اور مفادات کا حصول کبھی ہدف نہیں رہا.انہوں نے کہا کہ اپوزیشن انا کی جنگ میں جمہوریت اور پارلیمانی اقدار کاجنازہ نکال دیا ریاست کی رٹ کو
چیلنج کرنے سے آئین اور جمہوریت کی دھجیاں اڑا رہے ہیں جمہوریت کے نام پر شخصیت پرستی اور خاندانی راج قائم کرنا چاہتے ہیں اورجمہوریت کی آڑ میں اپنے مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں صرف قوم کو ایک سراب کے پیچھے لگایا پی ڈی ایم کی کشتی کرپٹ مافیاز، سوداگروں، مورثی سیاست دانوں اور بھگوڑوں سے بھرے پڑے ہوئے حصول اقتدار کے لیے گٹھ جوڑ ہوئی یہ نہ تو نظریات
کی جنگ ہے، نہ جمہوریت اور نہ بحرانوں سے نجات کے لیے جنگ ہے صرف اقتدار کی حصول کا کھیل ہے ممتازپارلیمنٹیرین ورہنماء حافظ حسین احمد نے کہاکہ ہمیں حق گوئی وہمیشہ ہرایشوز پر اپنے واضح موقف کی وجہ سے کارنرکیاگیا اب بھی مرکزی مجلس عاملہ کا ممبرہوتے ہوئے پی پی پی یامسلم لیگ کے دھرنوں یااتحادکے متعلق میرا موقف ڈھکا چھپا نہیں تھا ہم نے مولانا پر
واضح کردیا تھاکہ جس بیانہ کابوجھ خودپی پی ومسلم لیگ اٹھائی نہیں سکتیں ہم کیوں اٹھائیں؟ دھرنے کی وقت بھی قوم نے دیکھ لیا تھاکہ پی پی پی ومسلم لیگ نے سازباز و سودے بازیاں کیں۔جمعیت (ف) کومیدان میں تنہاء چھوڑدیاگیا انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے ہی جمعیت ف کے عہدے سے استعفیٰ دیدیاتھا اورجنہوں نے وزارت اعلیٰ کیلئے شیروانیاں تیارکررکھی تھیں دوسرے ضلع سے صوبائی نشست کیلئے کن کن کومنتیں کی تھی اس سے سب واقف ہیں۔