لاہور(این این آئی) پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دیدی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کی سربراہی میں اینٹی کرپشن
پنجاب کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو ان بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن پر قبضوں اور مختلف پراجیکٹس میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دیدی جس میں رانا ثنااللہ، رانا مشہود ، خواجہ آصف، رانا مبشر ،افضل ہنجرا، اجمل ہنجرا ، میاں ریاض،عباداللہ ، سابق چیئرمین رانامحمدعظیم،اشرف عباس ڈوگر،ریاض گورائیہ، میاں ذوالفقار،روحیل اصغر، سہیل شوکت اور غزالی سلیم بٹ سمیت دیگر شامل ہیں۔ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں پر کئی سال سے اربوں کی زمین پر قبضے ہیں۔دریں اثنامحکمہ اینٹی کرپشن نے چونیاں سے مسلم لیگ (ن)کے سابق رکن پنجاب اسمبلی احسن رضا خان کو دو مختلف مقدمات میں گرفتار کر لیا ،اینٹی کرپشن کی جانب سے ملزم کو مردان سے گرفتار کیا گیا ۔محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق ملزم کو جیو فینسنگ کرکے اینٹی کرپشن کی ٹیم
نے رسکئی انٹرچینج مردان پر پیچھا کرکے گرفتار کیا۔ سرکل آفیسر اٹک سعید خان ،سرکل آفیسر قصور اعظم منہاس اور پولیس کی خصوصی ٹیم نے ملزم کو گرفتار کیا۔ ملزم احسن رضا خان اینٹی کرپشن کی ٹیم کو دیکھ کر گاڑی چھوڑ کر بھاگ نکلا لیکن پکڑا گیا۔ احسن رضا خان
نے میونسپل کارپوریشن چونیاں کی انتظامیہ سے ملی بھگت کر کے غیر قانونی کمرشل مارکیٹ اور ہائوسنگ سوسائٹی بنائی ہوئی تھی۔ ڈی سی قصور کے ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ ملزم نے گورنمنٹ ہسپتال کنگن پور کی ایک ایکڑ زمین پر کمرشل مارکیٹ اور دوکانیں تعمیر
کیں تھی ۔ ملزم نے خاندان کے افراد کے ساتھ ملکر الجنت ٹائون کے نام سے ہائوسنگ سوسائٹی بنائی ہوئی تھی۔ ملزم کی ملکیت ہائوسنگ سوسائٹی اور کمرشل مارکیٹ کسی بھی متعلقہ سرکاری ادارے سے منظور شدہ نہیں ہیں۔ ریفرنس کے مطابق سوسائٹی اور کمرشل مارکیٹ کا بلڈنگ پلان، نقشہ اور سائٹ پلان کچھ بھی متعلقہ اداروں سے منظور شدہ نہیں ۔ملزم نے سرکاری ٹیکس اور فیس ادا کئے بغیر غیر قانونی طور پر مارکیٹ اور سوسائٹی بنائی۔