کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں 27سو سکولز بند ،50فیصد سکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی ہے ،بلوچستان میں نصاب ومینجمنٹ کانظام جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں جو صوبے میں تعلیم کی تنزلی کا سبب بن رہاہے ،
غلط پالیسیوں سے بلوچستان کا ہربچہ اور بچی ،گائوں اور ضلع متاثر ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سال سے مسلسل بلوچستان اسمبلی میں یہ آواز بلند کررہے ہیں کہ بلوچستان میں 2700سکولز بند ہیں جبکہ اکثر سکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں تعلیم کے ماحول پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ،بلوچستان کی شرح خواندگی میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی واقع ہوئی ہے ،حکومت کی جانب سے اساتذہ کی کمی کوپورا کرنے کیلئے سی ٹی ایس پی کے ذریعے بھرتی کا عمل شروع کیا گیا لیکن بدقسمتی سے پیپرز ایسے لئے گئے جیسے کوئی جنرل نالج کا مقابلہ میں شریک ہوں ،انہوں نے کہاکہ سی ٹی ایس پی کے تحت شارٹ لسٹڈ امیدواروں کو فوری طورپر آرڈرز جاری کئے جائیں تاکہ بند سکولوں کوکھولااور اساتذہ کی کمی کو پورا کیاجاسکے ۔