بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور میں خاتون ٹیچر کا 13سالہ سٹوڈنٹ سے افیئر سچی محبت کی تلاش میں دونوں گھر سے بھاگ گئے

datetime 29  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور میں خاتون ٹیچر اپنے 13سالہ سٹوڈنٹ کو لیکر بھاگ گئی ،واقعہ 15روز قبل اس وقت پیش آیا جب ایک چھٹی کلاس کا طالبعلم اور اس کی ٹیچر گھر سے پراسرار طور پر غائب ہو جاتے ہیں ، ان کے والدین پولیس تھانے میں رپورٹ درج کرانے پہنچتے ہیں

اور درخواست میں خاتون ٹیچر کو نامزد کیا جاتا ہے ،پولیس نے کافی تگ و دو کے بعد دونوں کو ڈھونڈ نکالا اور تھانے لیکر پہنچ گئی ، اردوپوائنٹ کے مطابق خاتون ٹیچر طاہرہ نے بتایا کہ گھر میں اس کے والدین اس کو ڈانٹتے تھے جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا ، گھر چھوڑنے کیلئے مجھے ایک سہارے کی ضرورت تھی ، کیونکہ اکیلی لڑکی کی کوئی نہیں سنتا،میں نے اپنے سٹوڈنٹ کو بتایا کہ میں تیار ہوں ،مجھ سے اب اور برداشت نہیں ہوتا، میں نے خود پڑھنا اور پڑھانا ہے ، کسی سے کوئی رابطہ نہیں رکھنا،اس موقع پر تھانے میں موجودلڑکے نے بتایا کہ وہ بھی جانا چاہتاتھا ، لیکن اسے ڈر لگ رہا تھا ، اس نے سوچا ہوا تھا کہ وہ دونوں گھر واپس آ جائینگے،اتنے دن کہاں رہے ؟اس سوال کے جواب میں لڑکے مزمل نے بتایاکہ ٹیچر نے اس کا داخلہ کرادیا تھا ، 15دن تک سکول جاتا رہا، ٹیوشن لیتا رہا ، کہ ایک دن پولیس موقع پر پہنچ گئی ، طاہرہ نے اس دوران انکشاف کیا کہ اس نے سکول میں داخلے کے وقت کہا کہ وہ اس کا چھوٹا بھائی

ہے اور ایڈمیشن کروانا چاہتی ہے ،یہ بھائی کے طور پر میرا سہارا تھا، میںاسی سکول میں پڑھاتی تھی جہاں اسے داخلہ لے کر دیا تھا، اس لئے ہماری گزر بسر ٹھیک ہو رہی تھی ، لڑکے نے کہا کہ میں زبردستی نہیں گیا تھا ،شادی سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی، کیونکہ میں سیٹل

نہیں ہوا تھا، اس موقع پر اے ایس آئی طارق نے بتایا کہ 2ہفتے قبل ایک مقدمہ درج ہوا تھا363کا، ایس پی اور ڈی ایس پی نے مجھے بلا کر خصوصی ہدایات دی تھیں ، جدید طریقہ تفتیش کے بعد ہم نے ان دونوں کو ڈھونڈ لیا، لڑکی کی تنخواہ وہاں 3ہزار تھی ، لڑکے کو ڈھال بنا کر لیکر گئی ، دونوں فریقین ایک دوسرے کیخلاف کیس کر رہے ہیں، ایک دوسرے کیخلاف بیانا ت دے رہے ہیں ، کیس کو قانون کے مطابق نمٹائیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…