اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے جزائر کے بارے میں سوچنا بھی مت۔مودی کیلئے دعا ہم نے نہیں کی تھی آپ مودی کے یار ہو،ہم کہیں گے ابھی نندن کو آپ نے چھوڑا ہے۔ قادر پٹیل نے پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ مت گھبرانا، کیونکہ آپ سب کا ملکر
جو گھبرانا بنتا ہے وہ صرف آپکا پرائم۔منسٹر گھبرا رہا ہے۔یہ پاکستان کا رنگیلا وزیر اعظم ہے ہاتھ داڑھی پر پھیرکر ایکٹنگ کرتاہے اور دوسروں کو کہتا ہے گبھرانا نہیں ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے باجوڑ کے جلسہ میں مودی کی فتح کیلئے دعا کی تھی۔ مودی کو خوش کرنے کی پالیسی کا نتیجہ کیا نکلا ، سقوط سرینگر ہوگیا۔ سڑک کا نام تبدیل کر کے سری نگر ہائی وے رکھ دیا گیا اور عمارتوں پر لائٹ بند کرکے کشمیریوں کے ساتھ رنگ بازی کی گئی۔ تاریخ معاف نہیں کرے گی ۔عمران خان نے کشمیریوں کے خون سے غداری کی ہے ۔تاریخ میں عمران خان کا نام سیاہ حروف سے لکھا جائیگا، کشمیری قوم ان کو کبھی معاف نہیں کرے گی ،انہوں نے کہا کہ حامد میر کی نانی سیالکوٹ سے ملحقہ گاوں سے مقبوضہ کشمیر میں لڑنے کیلئے گئیں اور پھر نہیں ملیں ، اس پر پریزئیڈنگ آفسیر امجد نیازی نے کہا کہ وزیر اعظم کے حوالے سے جو غیر پارلیمانی الفاظ استعمال ہوئے انہیں حذف کیا جائے،اس پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ دوسری طرف سے بھی جو الفاظ غیر پارلیمانی الفاظ استعمال ہوئے ہیں وہ بھی حذف ہونے چاہئیں، خواجہ آصف نے جو الزام لگائے ان کا مدلل جواب دہنا چاہئے،شور نہ کریں یہ ایوان ہے کوئی مچھلی منڈی نہیں ہے، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ چور اور ڈاکو کا لفظ غیر پارلیمانی ہے تو اس کے خلاف رولنگ دے دیں، راجہ پرویز اشرف اسی دوران سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کورم کی نشاندھی کر دی کورم پورا نہ نکلا اور قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔