اسلام آباد (آن لائن)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے منگل کی صبح بغیر کسی ہنگامی صورتحال جامعہ کو سیل کرنے کے لئے گئے اقدام پر جامعہ ملازمین ، اساتذہ اور طلبہ و طالبات ہراساں کیا گیا، جامعہ میں خود کش بمبار کے داخلے
اور اے پی ایس پشاور جیسےکسی سانحہ کی افواہیں پھیلنے کے سبب جامعہ گھنٹوں قیامت صغری کا منظر بنی دکھائی دیتی رہی۔ایک منظم پلان کے تحت جامعہ کے تمام آفیشل پیجز سے سکیورٹی ترٹ کے سبب جامعہ کے سیل ہونے کی افواہیں پھیلائی جاتی رہیں۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے سکیورٹی ہیڈ کرنل امجد زمان کے مطابق جامعہ انتظامہ کی نااہلی اور جلد بازی میں لئے گئے فیصلے کے سبب بھگڈر مچی ، جبکہ حقیقت میں انفرادی طور پر جامعہ کو کوئی سکیورٹی ترٹ نہیں ملی، جامعہ کو روٹین کے کرونا سے ڈس انفیکٹ کرنے کیلئے بند کیا گیا ہے۔ جامعہ کے ڈائریکٹر اکیڈمک نوید احتشام کی طرف سے ملازمین ، اساتذہ اور زیر تعلیم طلبہ و طالبات کو ہراساں کرنے کے گھنٹوں بعد جاری نوٹیفکیشن میں جامعہ کو منگل سے جمعرات تک کے دورانیہ میں سیل رکھنے کے عمل کی نشاندھی کرتے ہو بتایا گیا کہ اس دورانیہ میں جامعہ کو کرونا سے ڈس انفیکٹ کیا جا گا۔ جامعہ اساتذہ،ملازمین ،اور زیر تعلیم طلبہ و طالبات نے بغیر کسی ہنگامی صورتحال جامعہ میں بھگڈر پیدا کرنے کے اس عمل کی شدید الفاظ میں۔ مذمت کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ جامعہ کو ڈس انفیکٹ کرنے کے لئے انتظامہ کو ایک دن قبل نوٹیفکیشن جاری کر کے صورتحال کشیدہ ہونے سے بچانی چاہئیے تھی۔