منگل‬‮ ، 25 فروری‬‮ 2025 

حکومت کے خلاف ایک اور دھرنے کا اعلان ہو گیا

datetime 20  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ + این این آئی)حکومت کو کسان اتحاد نے پندرہ دن کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، کسان اتحاد نے 6 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا اور حکومت کو پندرہ روز کی ڈیڈ لائن دے دی۔ کسان اتحاد کا کہنا ہے اگر مطالبات پورے نہ کئے گئے 10 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا اور ملک بھر کے زمیندار، کاشتکار اور کسانوں سمیت زراعت سے وابستہ لاکھوں افراد اپنے مطالبات

تسلیم ہونے تک اسلام آباد میں ہی موجود رہیں گے۔ کسان اتحاد کے چیئرمین راؤ طارق اشفاق، صوبائی صدر چودھری عبدالرؤف تتلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 70 فیصد آبادی کے حصے کاشتکاروں کو یکسر فراموش کردیا گیا ہے اور ان پر عرصہ حیات بھی تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ گنے اور گندم کی سرکاری خریداری کے حوالے سے ہے۔ چیئرمین پاکستان کسان اتحاد راؤ طارق اشفاق نے کہا ہے کہ گنے کی قیمت گزشتہ سال 180 تھی جو اب 200 کی ہے،صرف 20 روپے بڑھائی گئی،دوسری جانب چینی کی قیمت مزید بڑھائی گئی،چینی کی قیمت 60 سے 110 روپے کی ہوگئی ہے،ہم سے 190 روپے کا گنا لے کر 60 روپے فی کلو بنائی گئی،جسے 50 روپے کا اضافہ کردیا گیا کوئی پوچھنے والا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین پاکستان کسان اتحاد راؤ طارق اشفاق نے کہاکہ ہم سے گندم 1400 روپے فی من خریدی گئی مارکیٹ میں 2ہزار سے 2300 تک بک رہی ہے،اس سے کسان اور آرھتی کو فائدہ نہیں ملا جو سرمایہ دار تھے وہ امیر ہوگئے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی گوڈ سکیورٹی ہمارے زمہ ہے لیکن اس کو قائم کرنے کے لئے ہم مسائل کا دو چار ہیں،ہم جانور، زیور بیچ کر ایک فصل پر لگاتے ہیں جب فصل پکتی ہے تو اس کی قیمت ہی ہمیں نہیں ملتی،ہمیں ٹیوب ویل کی بجلی 4 روپے فی یونٹ دی جائے

اورآلو اور مکئی کی بجائی شروع ہے فاسفورس، ڈی اے پی، پوٹاش کھادیں سستی کی جائیں جب بجائی کا سیزن ہوتا ہے کھادیں مہنگی ہوجاتی ہیں،کھادوں پر ڈبل ڈبل منافع کمایا جاتا ہے،اب کھادوں پر سبسڈی کی ضرورت پے جن فصلیں کاشت ہوجائیں گی حکومتیں کھادو پر سبسڈی دے دیتے ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کھادوں کی قیمتیں ابھی سبسیڈائز کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت 1600 گندم کی قیمت

رکھنے جارہی ہے جبکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2100 ہے،یہ گندم ساری سمگل ہوجائے گی جس سے گندم کی قلت کا سامنا ہوگا اور حکومت کو 2100 روپے فی من دوسرے ممالک سے خریدنی پڑے گی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ گندم کی قیمت 2000 روپے فی من رکھی جائے تاکہ گندم سمگل نہ ہو،حکومت 400 روپے سبسڈی دے کر گندم کی قیمت 2000 مقرر کرے ورنہ گندم غائب ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…