یا اللہ ہمارے گناہ معاف کردے، حفیظ سینٹر کے تاجر بے بس کروڑوںروپے کا سامان جلتا دیکھ کر رو پڑے،اذانیں دینے لگے‎

18  اکتوبر‬‮  2020

لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)یا اللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرما دے ، کروڑوں کا سامان جلتا دیکھ کر حفیظ سنٹر کے تاجر رو پڑے ، اذانیں دینا شروع کر دیں ۔ تفصیلات کے مطابق گلبر گ میں واقع حفیظ سنٹر پلازے میں خوفناک آتشزدگی سے سینکڑوں دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں،آتشزدگی سے کروڑوں روپے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، اطلاعات کے مطابق آگ دوسرے فلور پر شارٹ سرکٹ سے

لگی جس نے اوپر کے دو فلورز کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ نے مکمل پلازے کو اپنی لپٹ میں لیا ہوا ہے جبکہ تاجر بے بس اپنا جلتا سامان دیکھ کر رو پڑ ، اذانیں دینا شروع کر دیں ۔ واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گلبر گ میں واقع حفیظ سنٹر پلازے میں خوفناک آتشزدگی سے سینکڑوں دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں،آتشزدگی سے کروڑوں روپے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، اطلاعات کے مطابق آگ دوسرے فلور پر شارٹ سرکٹ سے لگی جس نے اوپر کے دو فلورز کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ، دکانوں میں موبائل فونز، لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر ، بیٹریز ، کمپریسرز ، جنریٹرز اور ڈیزل موجود ہونے کی وجہ سے آگ نے شدت اختیار کی ،آتشزدگی کے دوران وقفے وقفے سے دھماکے بھی ہوتے رہے ، آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر تاجر او ران کے عزیز و اقارب جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور تاجر اپنا کاروبار جلتا ہو ا دیکھ کر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ،ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی درجنوں گاڑیاں کئی گھنٹوں تک آگ پر قابو پانے کیلئے کوشاں رہیںجبکہ بعد ازاں آرمی کی آگ بجھانے والی گاڑیاں بھی طلب کر لی گئیں ، تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں بار بار پانی ختم ہوتا رہا ، اگر آگ بجھانے کیلئے مکمل انتظامات ہوتے تو اتنے وسیع پیمانے پر نقصان نہ ہوتا،

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ریسکیو آپریشن کی خود مانیٹرنگ کرتے رہے ،تاجروں نے موقع پر پہنچنے والے صوبائی وزیرڈاکٹر یاسمین راشد سے تلخ کلامی کی اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی جس پر وہ وہاں سے روانہ ہو گئیں،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈپٹی کمشنر ،ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر ،سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی آپریشنزسمیت دیگر

اعلیٰ حکام بھی جائے وقوعہ پر موجود رہے ، حکومت نے آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ تاجروں کے نقصان کا جائزہ لے کر اس کا ازالہ کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق گلبرگ میں واقع الیکٹرانکس کی مختلف اشیاء کے بڑے تجارتی مرکز حفیظ سنٹر کے دوسرے فلور پرصبح 6بجے کے قریب آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی

شدت اختیار کر لی ۔اطلاع ملنے پرریسکیو 1122، فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی اداروں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ۔آتشزدگی کی اطلاع پر حفیظ سنٹر میں کاروبار کرنے والے تاجر اور ان کے عزیز و اقارب بھی موقع پر پہنچ گئے اور محفوظ حصوں سے اپنا سامان نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنا شروع کر دیا ۔ حفیظ سنٹرز میں موبائل فونز، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ ، بیٹریز

، کمپریسرزاور لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لئے جنریٹرز اور ڈیزل بھی موجود تھا جس سے آگ شدت پکڑتی گئی اور اس نے دوسرے کے ساتھ تیسرے اور چوتھے فلور ز کو بھی اپنی لپیٹ لے لیا ۔پلازے کی چھت پر پڑے ڈیزل کے ڈرموں نے بھی آگ پکڑ لی۔ آگ کی شدت بڑھنے پر موقع پر جمع ہونے والے تاجر اپنا کاروبار جلتا دیکھ کر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے جبکہ ان کے عزیز و اقارب اور

ساتھی انہیں دلاسہ دیتے رہے ۔ تاجروں نے الزام عائد کیا کہ ریسکیو کاعملہ جدید آلات سے لیس نہیں تھا جبکہ گاڑیوں میں بار بار پانی ختم ہوتا رہا جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایڈیشنل چیف سیکرٹر ی مومن آغا ، کمشنر لاہور ڈویژن ذوالفقار گھمن، ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض ملک اور ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر موقع پر پہنچے اور امدادی کاموں کی

نگرانی کرتے رہے جبکہ سی سی پی عمر شیخ ، ڈ ی آئی جی آپریشنز اشفاق بھی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے ۔ کچھ دیر بعد رینجرز کے جوان بھی حفاظتی ڈیوٹی کیلئے موقع پر پہنچ گئے ۔ سی سی پی او عمر شیخ نے کہا کہ پولیس کا یہاں آکر فرائض سنبھالنے کا مقصد ایسے صورتحال میں چوری جیسی وارداتوں کو روکنا ہے ۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی جائے

وقوعہ پر پہنچیںتاہم حادثے سے دلبرداشتہ تاجروں نے انہیں میڈیا سے گفتگو کرنے سے روکدیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جس کی وجہ سے ڈاکٹر یاسمین راشد وہاں سے روانہ ہو گئیں ۔ صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود اور صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ آگ کی شدت بڑھنے پرحکومت کی جانب سے آرمی کی

آگ بجھانے والی گاڑیاں بھی طلب کر لی گئی ۔ آگ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی درجنوں گاڑیاں بھاری نفری کے ہمراہ امدادی کارروائیوں میں مصروف رہے۔ اس موقع پر دلبرداشتہ تاجر آپس میں بھی الجھ پڑے تاہم پولیس نے ان کے درمیان بیچ بچائو کرایا ۔ کمشنر لاہور ڈویژن ذوالفقار گھمن نے کہا کہ آتشزدگی کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے ڈپٹی کمشنر لاہو رکی سربراہی میں

کمیٹی بنا دی ہے جو چوبیس گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی ۔ کمیٹی میںایم سی ایل،ضلعی انتظامیہ،ریسکیو1122 کے افسران شامل۔کمیٹی آتشزدگی کے حقائق کو سامنے لا کر مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے بھی سفارشات پیش کر ے گی ۔کمشنر لاہو رڈویژن کے مطابق ابتدائی معلومات کی بنا ء پر خدشہ ہے آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ لگی اس کی تحقیقات ہوں گی ۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے مطابق متاثرہ پلازے سے 25 افراد کو ریسکیو کیا گیا ، پلازے کو 2 حصوں میں تقسیم کر کے پچھلے حصے کو آگ سے بچا لیا گیا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…