ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

آپ اپنے آپ کو سمجھدار سمجھ رہے ہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس پرسابق ونگ کمانڈر روسٹرم پر گرپڑے

datetime 16  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں سابق ونگ کمانڈر احسن طفیل کی پنشن سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے سخت ریمارکس پر سابق ونگ کمانڈر احسن طفیل لرکھڑا کر گر پڑے ۔ عدالتی کارروائی ملتوی کر کے ڈاکٹر بلا کر سابق ونگ کمانڈر کو ہوش دلایا گیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت

درخواست گزار احسن طفیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ میری خدمات ایئرپورٹ فورس سے بلوچستان حکومت کو دے دی گئی تھیں، بلوچستان حکومت مجھے پنشن نہیں دے رہی، میں نے ستائس سال حکومت پاکستان کو خدمات دی ہیں، میری خدمات بلوچستان حکومت کے پاس تھیں وہ مجھے پنشن دے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ خود کو بہت سمجھدار سمجھ رہے ہیں،پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو قانون کے تابع ہے، وائس ایئر چیف آپ کی خدمات کیسے کسی صوبے کو دے سکتا ہے، کس قانون کے تحت آپ کی خدمات صوبے کو دی گئیں؟ کیا اخبار میں اشتہار دیا گیا تھا آپ کو بلوچستان میں جس عہدے پر بھیجا گیا،اگر ہم نے میرٹ پر بات کی تو آپ کی بلوچستان میں نوکری غیر قانونی قرار پائے گی۔ وکیل بلوچستان حکومت نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ احسن طفیل ایئر فورس سے ریٹائرمنٹ کے بعد یہ بطور کنٹریکٹ ملازم بلوچستان حکومت میں آئے، ونگ کمانڈر نے بلوچستان میں صرف سوا سال خدمات انجام دیں، بلوچستان حکومت کی سیمولیٹر کی مہنگی ٹریننگ لینے کے بعد انھوں نے ایک پرائیویٹ ادارہ جوائن کرلیا،بلوچستان حکومت کے اکیس لاکھ روپے انکی ٹریننگ پر لگے وہ واپس دلوائے جائیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی کوشش کے باوجود ایئر فورس حکام سے رابطہ نہیں ہوسکا، کچھ وقت دے دیں ایئر فورس اور بلوچستان حکومت سے معلومات لیکر

آگاہ کروں گا،بلوچستان حکومت ریٹائرمنٹ کی دستاویزات نہیں دے رہی، اس لئے ایئر فورس پینشن نہیں دے رہی۔چیف جسٹس کے سخت ریمارکس پر احسن طفیل لڑ کھڑا کر روسٹرم سے گر پڑے۔ جنہیں عدالت نے کارروائی معطل کر کے ڈاکٹر

کو دکھایا ، بعد ازاں احسن طفیل کے حواس بحال ہونے پر عدالت عظمیٰ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ایئر فورس اور بلوچستان حکومت سے معلومات لینے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…