جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

بین الاقوامی پٹرولیم کمپنی نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لئے، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 11  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) بین الاقوامی پٹرولیم کمپنی مول(ّMOL) کے خلاف600ملین ڈالر کا تیل چوری کرنے کی تحقیقات کے لئے نیب حکام نے متعلقہ حکام سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ مول مشرقی یورپ کے ملک ہنگری کی کمپنی ہے جو کے پی ضلع کوہاٹ کے اہم آئل فیلڈز شل میں آئل اینڈ گیس نکالنے میں مصروف عمل ہے اور اب تک 600ملین ڈالر جو 90ارب روپے بنتے ہیں کا تیل

چوری کرکے پاکستان کے قومی خزانے کو نقصان پہنچا چکی ہے۔ پاکستان کے اہم آئل فیلڈز میں شل کا ایک اہم مقام ہے جہاں سے بھاری مقدار میں آئل اینڈ گیس نکالا جا رہا ہے۔ اس آئل فیلڈز میں ابھی تک سی ایل، پی پی ایل، پی او سی، گورنمنٹ سولڈنگ اور مول پاکستان حصہ دار ہیں تاہم غیر ملکی کمپنی مول کے 8فیصد حصہ ہونے کے باوجود اس فیلڈز کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے۔ نیب سے حاصل اہم دستاویزات کے مطابق مول کمپنی کے تین اہم ملازم احمد نواز، زولٹ ٹکا اور پیٹرپر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے شل فیلڈز سے خام آئل چوری کیا ہے جس کی مالیت اربوں روپے میں بنتی ہے۔ اس چوری میں وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ حکام کا بھی ملوث ہونے کا امکان ہے۔ ان افسران نے خام آئل چوری کرکے کراچی کی ریفائنری میں بھیجا ہے جس کے لئے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا نیب سے مطالبہ کیا گیا ہے۔نیب کو مول کے خلاف دی گئی پٹیشن میں اہم نکات اٹھائے گئے ہیں جن کی روشنی میں نیب حکام نے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہیں۔ مول نے معاہدے کے برعکس بھاری مقدار میں غیر ملکیوں کو ملازم رکھا ہوا ہے جو کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ نیب حکام اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ پائپ لائن سے کتنا خام آئل چوری ہوا ہے۔ جبکہ کمپنی کی چوری چھپانے کے لئے جعلی چالان بھی بنا رکھے ہیں۔ قانون کے مطابق ریکوری کے بعد کمپنی کو فیلڈز پر میٹر لگائے ہوئے ہیں لیکن مول نے

آئل کے کنویں پر کوئی میٹر نصب ہی نہ کیا اور آئل نکالتے رہے۔ نیب کو بتایا گیا ہے کہ آئل ٹینکرز نمبر جے پی 8497اس چوری میں اہم کردار ہے۔ اس ٹینکر کے مالک کو شامل تفتیش کیا جا رہا ہے جبکہ مول کے اہم ملازم مارٹن کلیمس اربوں روپے لوٹ کر ملک سے فرار ہو گیا ہے جس کو شامل تفتیش کیا جائیگا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…