اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کی جانب سے دیا گیا اشارہ شاہ محمود قریشی کی طرف تھا کیونکہ صرف وزیر خارشہ شاہ محمود قریشی ہی سارے آپشن کھلے رکھتے ہیں ۔ لیکن وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی موجودہ ملکی صورتحال میں کیسے فون کریں گے حالانکہ ان کیساتھ تو 10گیارہ آدمی بھی نہیں ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کیخلاف
تحریک عدم اعتماد لانا انتہائی مشکل کام ہے یہ تو ہونا انتہائی مشکل ہے کہ وزیراعظم کو نکالا جائے اور کسی دوسرے کو لایا جائے جبکہ تحریک انصاف بنی ہی عمران خان کے نام پر ہے ، 22سال کی جدوجہد کے بعد وہ اس مقام تک پہنچے ہیں ۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی کے استعفوں کے بیان پر خواجہ آصف اور فواد چوہدری ٹوئٹر پر آمنے سامنے آگئے۔سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ دشمن نہیں چاہتے کہ پ اکستان اپنے پیروں پرکھڑا ہو، معیشت بہتر ہونا شروع ہوتی ہیتو دشمن اپنے ایجنڈے پرکام کرنا شروع کردیتے ہیں، اپوزیشن کی تحریک کاسیاسی اوراخلاقی جوازکوئی نہیں ہے، ابو بچاؤ مہم، انتشار پھیلاؤ مہم میں تبدیل ہوگئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ استعفے دینا آسان نہیں، ن لیگ کے زیادہ سے زیادہ 18 ارکان استعفے دیں گے،خواجہ آصف بھی ساتھ نہیں دیں گے۔وفاقی وزیرکے بیان پر ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ان سے کوئی پوچھے وہ کون وزیر تھاجس نے لندن فون کیا اور کہا کے میرے ساتھ 11سے 12 تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی (ایم این اے) ہیں،کچھ کریں ہم تیار بیٹھے ہیں اور جن کو فون کیا تھا میں اْن کا نام بھی بتاسکتا ہوں۔خواجہ آصف کے بیان پر فواد چوہدری نے بھی ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لندن کے فون کا پتہ نہیں لیکن جی ایچ کیو میں خدا کا واسطہ الیکشن جتا دو کا فون سیالکوٹ کے ایک ہارے ہوئے دو نمبر لیڈر نے کیا تھا، آپ استعفیٰ دیں اور الیکشن لڑیں آپ کو آٹے دال کا بھاؤ پتہ چلے، اور آپ اپنی مدد کے قابل نہیں کسی کی مدد کیا کریں گے۔