اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نومبر اور دسمبر پاکستان کے لیے اندرونی اور بیرونی دونوں لحاظ سے اہم ترین مہینے ہیں، نومبر میں امریکا کے صدارتی انتخابات ہونے ہیں، زلمے خلیل زاد اور امریکی صدر ٹرمپ کی خواہش ہو گی کہ نومبر سے پہلے طالبان اور افغان حکومت کے
مذاکرات میں کوئی اہم پیش رفت ہو تاکہ صدر ٹرمپ کو انتخابات میں اس کا فائدہ ملے۔ روزنامہ جنگ میں شائع سہیل وڑائچ کے کالم کے مطابق ۔۔اس حوالے سے پاکستان پر بھی دباؤ ہوگا کہ وہ اس عمل کو تیز ترین اور موثر ترین بنائے، پاکستان یہ معاملہ حل کروا سکے گا یا نہیں، اس کا پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل پر گہرا اثر ہوگا، نومبر اور دسمبر میں اپوزیشن اندرونی طور پر حکومت پر اپنا دباؤ بڑھائے گی، اپوزیشن اپنی احتجاجی تحریک کو مارچ 2021میں سینیٹ الیکشن سے پہلے پہلے کامیاب بنانا چاہتی ہے تاکہ پی ٹی آئی دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل کرکے اتنی مضبوط نہ ہو جائے کہ وہ اپوزیشن کو اور دبا سکے۔سیاست گرم ہوگی، مزاج برہم ہوں گے، حکومت اور اپوزیشن دونوں میں گرجنے اور برسنے کا مقابلہ ہوگا۔ کوشش یہ ہونی چاہئے کہ اس ہنگامہ خیز دور میں کوئی چنگاری کہیں کسی دامن میں آگ نہ لگا دے، چھوٹے چھوٹے واقعات بڑے سانحات کو جنم دیتے ہیں۔ دعا یہی کرنی چاہئے کہ خدا ملک پاکستان میں جمہوریت کو قائم دائم رکھے۔