کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک این این آئی)معروف ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی ہے ۔ٹک ٹاک سے بے حیائی پھیلنے کی بات بے بنیاد ہے ۔ایپلی کیشن کی انتظامیہ ایسی چیزوں پر خود ہی پابندی لگادیتی ہے ۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حریم شاہ نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے پاکستان میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی لگادی گئی ہے اور اس کی وجہ بے حیائی بتائی گئی ہے ۔یہ کوئی ایسی وجہ نہیں ہے جس کی بنیاد پر پابندی لگائی جائے ۔ٹک ٹاک انتظامیہ ایسے لوگوں پر خود ہی پابندی لگادیتی ہے ۔ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کی ضرورت نہیں تھی ۔پہلے اسلامی قوانین کا نفاذ کیا جائے اس کے بعد ہی بے حیائی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ سینسر بورڈ جیسے کئی ادارے موجود ہیں جو ایسے افرادکے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں جو بے حیائی پھیلانے میں ملوث ہیں ۔ان ایپلی کیشنز کے ذریعہ لوگوں کا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کے ڈرامے پاکستان کے کلچر کو پروموٹ کر رہے ہیں؟ٹک ٹاک پر ایسا کوئی بھی ایکٹ جسکا شمار کریمنل میں ہوتا ہے ایسا مواد دو منٹ بعد ہی ہٹادیا جاتا ہے۔اگر کوئی ایسی حرکت کی جائے تو ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے جبکہ مردوں کو آزادی حاصل ہے۔
خواتین سے زیادہ مرد بے حیائی میں ملوث ہیں۔اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مرد کے حیا کہاں گئیں۔صرف خواتین کو بے حیائی کا طعنہ دیا جاتا ہے ۔حریم شاہ نے کہا کہ آٹے بحران اور دیگر مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی گئی ہے تاکہ اصل مسائل سے توجہ ہٹ جائے ۔
حکومت اس بات کا نوٹس لیں اور فوری طور پر ٹک ٹاک پر سے پابندی ہٹائی جائے ، ایک صحافی نے جب بے حیائی سے متعلق سوال کیا تو حریم شاہ بھڑک اٹھیں اور کہا کہ کیا میں پردہ نہیں کرتی، میں کون سا بے لباس ہوکرپھررہی ہوں؟ پردہ سے متعلق میں کوئی بحث نہیں کرنا چاہتی،میری مرضی میں نہ کروں، مرد بھی اپنی نگاہ نیچی رکھے۔