پنگریو(این این آئی) چینی کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد سندھ کے شوگر مالکان نے اپنی شوگرملیں روائتی تاخیر کرنے کے بجائے جلد چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق مٹیاری شوگرمل انتظامیہ نیاکیس اکتوبر سے کرشنگ سیزن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سانگھڑ شوگرمل سمیت دیگر چندشوگرملیں بھی رواں ماہ کے آخر تک چلنے کے امکانات پیدا ہو
گئے ہیں اس سلسلے میں پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن (پاسما)سندھ چیپٹر کے ذرائع کے مطابق ملک میں چینی کے نرخ بہت بلند ہیں اس لیے شوگرمل مالکان کا ارادہ ہے کہ شوگرملیں جلد چلائی جائیں تاکہ ان بھاری نرخوں پر اپنی نئی چینی فروخت کرسکیں ذرائع کے مطابق مٹیاری شوگرمل نے ابتدائی طورپر گنے کے نرخ دوسوروپے فی من مقرر کیے ہیں اور جلد کاشت کاروں کوانڈنٹ جاری کردیے جائیں گے ذرائع کے مطابق اگرچہ سندھ کی شوگرملیں گزشتہ کئی سیزنوں میں نومبر کے آخریا دسمبر مہینے کے آغاز میں کرشنگ سیزن کاآغاز کرتی رہی ہیں مگر ملک میں چینی کے بحران کے باعث بڑھنے والی قیمتوں کی وجہ سے شوگرمل مالکان اکتوبر کے مہینے میں ملیں چلانے پرازخودآمادہ ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق مٹیاری شوگرمل رواں ماہ چلنے کی اطلاع ملنے پر سندھ کے دیگر متعدد شوگرمل مالکان نے بھی اپنی ملوں کی انتظامیہ کو کرشنگ سیزن جلد سے چلد شروع کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جس کے بعد ان شوگرملوں کی انتظامیہ نے بھی ملوں کی اوورہالنگ تیزکردی ہے ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کی جانب سے تاحال اپنی ملیں چلانے کے لیے انتظامیہ کو ہدایات جاری نہیں کی گئیں اوراس گروپ کی شوگرملیں رواں سیزن میں بھی سب سے آخر میں چلنے کاامکان ہے سندھ کی کاشت کارتنظیموں نے مٹیاری شوگرمل کی جانب سے کرشنگ سیزن شروع کرنے کے عمل کا خیرمقدم کیا ہے اور امیدکااظہار کیا ہے کہ اس کے صوبے کی زراعت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔