اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ارطغرل نواز شریف کا محسن ہے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ۔۔۔وزیر صاحب نے سگریٹ فٹ پاتھ پر پھینکا‘ ایڑی سے رگڑا اور پورے یقین کے ساتھ بولے ”یہ یاد رکھیں عمران خان‘ عمران خان ہے‘ یہ نواز شریف یا آصف علی زرداری
نہیں‘ یہ خاموشی سے گھر نہیں جائے گا‘ یہ کھل کر بات کرے گا اور پوری دنیا کا میڈیا اس کی بات سنے گا“ وہ مسکرائے اور بولے ”عمران خان کی الماری میں کوئی ڈھانچہ موجود نہیں‘ اس کے پروفائل میں کوئی سرے محل‘ کوئی ایون فیلڈ‘کوئی شوگر مل اور کوئی سوئس اکاؤنٹس نہیں۔یہ مسٹر کلین ہے اور یہ کلین لی نیس اس کی اصل طاقت ہے چناں چہ اقتدار کے باہر کا عمران خان اقتدار کے اندر کے عمران خان سے زیادہ مضبوط اور خوف ناک ثابت ہو گا اور یہ وہ حقیقت ہے جس سے سب لوگ واقف ہیں“ وہ ہنس کر بولے ”میاں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو اپنی ہر حکومت کے خاتمے پر کیوں خاموش رہتے تھے؟ ان کی کم زوری سرے محل ‘ ایون فیلڈ‘ شوگر ملز‘ سوئس اکاؤنٹس اور فلیٹس تھے جب کہ عمران خان کے پاؤں میں کوئی زنجیر نہیں چناں چہ یہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔یہ پوری دنیا کو بتائیں گے کون کس وقت کس سے کہاں ملا تھا؟ میاں نواز شریف کی رپورٹس کس نے مینوپلیٹ کی تھیں اور انہیں کس کے کہنے پر کس نے ملک سے باہر بھجوایا تھا اور میاں شہباز شریف کا نام کس نے ای سی ایل سے نکالا تھا اور یہ کیوں لندن بھجوائے گئے تھے‘ عمران خان پھر بولیں گے اور پوری دنیا سنے گی“ وہ ہنسے اور گاڑی میں بیٹھ گئے اور میں فٹ پاتھ پر حیران کھڑا رہ گیا۔