چارسدہ( آن لائن )چارسدہ میں ڈھائی سالہ بچی کو آبروریزی کے بعد بے رحمی سے ماردیا گیا۔ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ تابوت میں بیٹی کا صرف چہرہ دیکھا۔ بیٹی کے لیے چاول بنا رہی تھی،کھانے کے لیے بلانے گئی تو وہ غائب تھی،بیٹی بہت خوبصورت تھی۔
ظلم ڈھانے والوں سے اللہ بدلہ لے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں ایک اور زینب درندگی کا نشانہ بن گئی،ڈھائی سالہ زینب کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنا دیا گیا۔چارسدہ کی ڈھائی سال کی بچی کوآبروریزی کے بعد بے رحمی سے ماردیا گیا۔ میڈیکل رپورٹ میں تصدیق کردی گئی، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی سے اٹھارہ گھنٹے پہلے نشانہ بنایا گیا ۔رپورٹ کے مطابق بچی کا پیٹ اور سینہ چیرا گیا، معصوم بچی گزشتہ روز چارسدہ سے اغوا ہوگئی تھی،کمسن بچی کی لاش پشاور میں کھیتوں سے برآمد ہوئی، وجہ جاننے کے لیے بچی کا چار مرتبہ پوسٹ مارٹم کیا گیا۔وزیراعلی کے پی کے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔اس حوالے سے ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔تاہم تاحال ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔پورا علاقہ اس واقعے پر سراپا احتجاج ہے اور لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔بچی کے والدہ کا کہنا ہے کہ زینب گھر سے باہر تھی میں نے اس کے لیے چاول تیار کیے۔
کھانا کھلانے کے لیے بلانے گئی تو وہ غائب تھی،والدہ نے مزید بتایا گیا کہ مجھے نہیں پتہ کس وقت یہ ہوا۔میری بیٹی بہت پیاری تھی،تابوت میں بیٹی کا صرف چہرہ دیکھا۔زینب پر ہونے والے ظلم کی وجہ سے دل بیٹھا جا رہا ہے،اللہ ظالموں سے بدلہ لے گا۔سوشل میڈیا پر بھی زینب کے ملزموں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔