ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

جزائر کی ملکیت سندھ اور وفاق کا تنازع شدت اختیار کرگیا

datetime 7  اکتوبر‬‮  2020 |

کراچی( آن لائن )جزائر کی ملکیت سے متعلق تنازع پر سندھ کی طرف سے وفاقی حکومت کو جزائر پر کام کی مشروط اجازت کا حکمنامہ واپس لے لیا گیا ۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ کے جزائر اور ساحلوں سے متعلق وفاقی حکومت کےاقدامات پر

صوبائی حکومت نے وفاق کو احتجاجی مراسلہ ارسال کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں موجود جزائر اور سمندری ساحل صوبائی حکومت کے زیر انتظام ہے ، وفاق کی جانب سے پاکستان آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام اور آرڈیننس کا اجرا غیر قانونی اور طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی ہے ، آرڈیننس کا اجرا کرکے سندھ کے جزائر کی ملکیت تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ، طے شدہ امور کی خلاف ورزی کرکے وفاقی حکومت غیر آئینی غیر قانونی اقدامات کررہی ہے، وفاق نے آئین سے انحراف کرکے آرڈیننس کااجرا کیا، وفاقی حکومت اب سندھ کے جزائر میں نئے شہر بسانے کے منصوبوں پر کام نہیں کرسکے گی ، حالاں کہ سندھ حکومت نے بہتری کے لئے وفاقی حکومت کو آئی لینڈ کی ترقی کی مشروط اجازت دی تھی ، تاہم اب پہلے سے کی گئی خط وکتابت اور توثیق پر عمل نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت سے جزائر پر کام کی مشروط اجازت کا حکمنامہ واپس لے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ صدر مملکت نے جزائر سے متعلق آرڈیننس 2 ستمبر 2020 کوجاری کیا ، جس کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے جزائرکی مالک وفاقی حکومت ہوگی ، بنڈال اور بڈو سمیت تمام جزائر کی مالک وفاقی حکومت ہوگی ، ٹیریٹوریل واٹرز اینڈ میری ٹائم زونز ایکٹ 1976 کے

زیرانتظام ساحلی علاقے بھی وفاق کی ملکیت ہونگے ، حکومت نوٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان آئی لینڈز ڈیولپمنٹ اتھارٹی قائم کرے گی ، اتھارٹی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد کا قبضہ حاصل کرنے کی مجاز ہوگی ، اتھارٹی کا ہیڈکوارٹرز کراچی میں ہوگا ، علاقائی دفاتر دیگر

مقامات پر قائم ہوسکیں گے ، اتھارٹی غیرمنقولہ جائیداد پرتمام لیویز، ٹیکس، ڈیوٹیاں، فیس اور ٹرانسفرچارجز لینے کی مجاز ہوگی ، وزیراعظم اتھارٹی کا پیٹرن ہوگا جو کارکردگی کے جائزے سمیت پالیسی ہدایات جاری کرے گا ، حکومت چیئرمین سمیت 5 سے 11 ارکان پر مشتمل 5 سال کیلئے پالیسی بورڈ تشکیل دے گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…