شیخوپورہ (آن لائن)شیخو پورہ کے سرحدی گاؤں کچلی نارنگ منڈی میں انسداد پولیو کے قطرے پینے سے 17 ماہ کا بچہ حمزہ دم توڑ گیا وہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا ،اس کا والد غلام مرتضیٰ علاقہ میں محنت مزدوری کر کے خاندان کی کفالت کرتا ہے، حمزہ علی کی موت کے
بارے میں ڈی ایچ او ڈاکٹر آصف اقبال اور ڈپٹی ڈی ایچ او تحصیل مریدکے ڈاکٹر فہد محمود نے رپورٹ مرتب کر کے ڈی جی ہیلتھ اور سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کو بھیج دی ہے ۔ انسداد پولیو کی ٹیم گاؤں کچلی ورکاں یونین کونسل کرتو ٹاؤن کمیٹی نارنگ منڈی میں بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کے دوران گئی تھی جہاں پر حمزہ علی کو بھی قطرے پلائے گئے جس کے چند منٹ بعد اس کی حالت تشویش ناک ہوگئی تو بچے کے والدین بھاگ کر قریبی محلے میں موجود انسداد پولیو کی ٹیم کے پاس پہنچ گئے جس نے ضلعی افسروں کو آگاہ کر کے فوری طور پر بچے کو پہلے سول ہسپتال نارنگ منڈی اور پھر ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ منتقل کیا جہاں پر اسے سٹیرائیڈ انجکشن سمیت فرسٹ ایڈ دی گئی مگر اس کی حالت بہتر نہ ہونے پر اس کو میو ہسپتال لاہور بھیج دیا گیا جہاں اس کا سانس کا نظام مزید بگڑ گیا اور وہ چند لمحوں کے بعد دم توڑ گیا۔ جس وائل سے شیر خوار متوفی کو قطرے پلائے گئے اسی وائل سے گاؤں کچلی میں کئی اور بچوں کو بھی انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے جو تندرست ہیں ۔ضلع شیخوپورہ میں پولیو مہم کے دوران پہلی مرتبہ ”ایفی کیس” یعنی قطروں کے ری ایکشن سے بچے کی ہلاکت کا واقعہ ہوا ہے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد آصف اقبال نے بتایا ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔