اسلام آ باد (نیوز ڈیسک ) حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق ہر پانچ میں سے چار پاکستانیوں نے ملکی سمت کو غلط قرا ر دے دیا جبکہ56فیصد نے آئندہ 6ماہ میںملکی معیشت مزید خراب ہونے کا کہا ہے ۔ ریسرچ کمپنی آئی پی ایس او ایس پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ کیے گئے
سروے کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ ستمبر 2020 میں کیے جانیوالے اس سروے میں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ سروے کے مطابق موجودہ ملکی حالات پر عدم اطمینان کا اظہار کرنے والوں کی شرح 69 فیصد جبکہ اطمینان کا اظہار کرنے والوں کی شرح 31 فیصد نظر آئی۔ رپورٹ میں معیشت پر تشویش کا اظہار کرنے والوں کی شرح 74فیصد جبکہ اطمینان کا اظہار کرنے والوں کی شرح 21فیصد سے بڑھ کر 25فیصد ہو گئی۔ آئی پی ایس او ایس کے سروے کے مطابق ملکی معیشت پر بھی عوامی اعتماد بحال نہیں ہو سکا اور 20 میں سے صرف ایک پاکستانی یعنی 6فیصد نے ملکی معیشت کو مضبوط کہا، 41؍ فیصد نے موجودہ معیشت کو کمزور کہا جبکہ 53؍ فیصدافراد نے نہ کمزور نہ مضبوط کہا۔ سروے کے مطابق ہر 5؍ میں سے 4؍ پاکستانی یعنی 56؍ فیصد نے آئندہ 6؍ ماہ میں ملکی معیشت مزید خراب ہونے کا کہا جبکہ 21؍ فیصد نے مستقبل میں معیشت بہتر ہونے کی امید ظاہر کی۔ عوامی سروے کے مطابق 79؍ فیصد افراد نے خیال ظاہر کیا کہ ملک غلط سمت کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ صرف 21؍ فیصد افراد نے کہا کہ ملک کی سمت درست ہے۔ آئی پی ایس او ایس کے مطابق پاکستانی عوام کی اکثریت معاشی معاملات پر سب سے زیادہ تشویش کا اظہار کرتے نظر آئے، جس میں مہنگائی پر 36؍ فیصد افراد نے سب سے زیادہ تشویش کا اظہار کیا، یہ شرح گزشتہ سروے کے مقابلے میں 11؍ فیصد زیادہ ہے۔