لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں جہیز ایک لعنت ہے جس نے ہزاروں خاندان برباد کر دیے ہیں۔ مادہ پرستی کے باعث اس میں اضافہ ہوتا چلا جارہاہے ۔حکومت امتناع جہیز ایکٹ 1976کو موثر بنائے تاکہ معاشرتی بگاڑکو روکا جاسکے ۔نکاح کی سنت کو عام تر و یح دیتے ہوئے آسان بنانے کی ضرورت ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد لڑکیاں ایسی ہیں جن کی عمریں بیس سے پینتیس سال تک ہے اوروہ شادیوں کے انتظار میں بیٹھی ہیں ۔ان میں سے دس لاکھ سے زائد بچیوں کی شادی کی عمر گزر چکی ہے جبکہ تنہا رہنے والی بیوائیں کی عمریں 30سے 55سال کے درمیان ہے ان کی تعداد 60لاکھ سے زائد ہے جو کہ اس بات کا ْثبوت ہے کہ معاشرے میں آپ ﷺ کی سنت نکاح کو مشکل بنادیا گیا ہے ۔ معاشرتی فرسودہ سوچ ، معاشی وسماجی ناہمواریاں اس کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ شادی اوردیگر رسم ورواج کے معاملے میں قانون سازی کی اشد ضرورت ہے ۔ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی فحاشی وعریانیت کا گہرا اثرمرتب ہو رہا ہے ۔اس سیلاب کے آگے بند باندھنا وقت کا اہم تقاضا ہے ۔ سماجی مسئلوں پر قانون سازی تو ہر دور میں بہتر کی جاتی رہی ہے ۔ مگر بدقسمتی سے نفاد میں ہمیشہ روکاوٹیںکھڑی نظر آئیں محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ طبقاتی تقسیم اوراحساس کمتری نے معاشرتی بنیادوں کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے ۔جب تک ملک میں اسلامی شریعت کا نفاد نہیں کیا جاتا اس وقت تک یہ تقسیم ختم نہیں ہوسکتی۔ ہمارے معاشرے میں جہیز ایک لعنت ہے جس نے ہزاروں خاندان برباد کر دیے ہیں۔