بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

پی آئی اے کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے عمل شروع، جعلی ڈگری، اسمگلنگ، رشوت ستانی سمیت دیگر جرائم میں ملوث، 54 ملازمین برطرف ، نوکری سے فارغ ملازمین کی تعداد 200سے تجاوز کر گئی

datetime 4  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے مبینہ طور پر جعلی اسناد جمع کروانے، رشوت لینے، اسمگلنگ، منشیات اور سرکاری ریکارڈ کی چوری میں ملوث پائے جانے پر 54 ملازمین کو برطرف کردیا۔پی آئی اے نے محکمانہ انکوائری مکمل ہونے پرجعلی ڈگری، فرائض میں غفلت برتنے، منشیات سمگلنگ اورسرکاری ریکارڈ کی چوری میں

ملوث مزید 29 ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا۔پی آئی اے انتظامیہ نے قومی ایئرلائن میں احتساب کا عمل تیز کرتے ہوئے ستمبر کے مہینے میں مزید 54 ملازمین کیخلاف محکمانہ انکوائری مکمل کرکے 29 ملازمین کو بر طرف کر دیا۔ گزشتہ چارماہ میں پی آئی اے سے برطرف ملازمین کی تعداد206تک پہنچ گئی۔ پی آئی اے انتظامیہ نے ملازمت سے برطرف ملازمین کے اعدادو شمار جا ری کر دیئے۔پی آئی اے ایچ آر کی جانب سے جاری اعدادو شمار نے مطابق جعلی تعلیم اسناد رکھنے، فرائض سے غفلت، املاک کو نقصان پہنچانے،رشوت ستانی، سمگلنگ اور منشیات کا استعمال میں ملوث ہونے پر 54 ملازمین کے خلاف تحقیقات لی گئیں جن میں سے 29 ملازمین کو برطرف جب کہ 25 کیخلاف دیگر سزائیں دی گئیں۔ترجمان کے مطابق جعلی تعلیمی اسناد پر پی آئی اے کے 7، بنا اطلاع مسلسل غیر حاضری پر 8،ادارے کی پراپرٹی کونقصان پہنچانے پر 2، سرکاری معلومات غیر قانونی طور پر افشا کرنے پر ایک پی آئی ملازم کو نوکری سے فارغ کیا گیا جب کہ کرپشن، بدعنوانی اور غبن میں ملوث 6، منشیات اسمگلنگ میں ملوث 2 ملازم کو نوکری سے فارغ کیا گیا، سرکاری ریکارڈ کی چوری میں ملوث 2جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پانچ ملازمین کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی پر پی آئی اے کے 9 ملازمین کی تنزلی جب کہ 10 ملازمین کو انکوائری کے بعد کلیئر کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 13 ملازمین کو اعلی کاردگی پر

تعریفی اسناد اور 7 کو نقد انعام بھی دیا گیا، جون میں 41 اور جولائی میں 62 جبکہ اگست میں 74 ملازمین کو برخاست کیا جا چکا ہے،ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئرلائن میں احتسابی عمل کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جارہا ہے تاکہ ادارے کو کالی بھیڑون سے پاک کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ عرصے سے التوا کا شکار انکوائریاں اور تحقیقات کو جلد مکمل کیا جارہا ہے پی آئی اے میں فرائض سے غفلت اور جرائم میں ملوث عناصر کی کوئی جگہ نہیں اور ان پر کاروائی پی آئی اے کے اصلاحاتی عمل کا کلیدی حصہ ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…