کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان کے مالی سال کا سب سے بڑا گھپلہ، وندر ڈیم منصوبے کا ٹینڈر، ٹھیکہ من پسند ٹھیکیدار کو دینے سے حکومتی خزانے کو 4 ارب روپے نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق وندر ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کی مالی
ٹینڈرز اوپن کئے گئے جن میں 9 کمپنیوں نے حصہ لیا جس میں سے صرف 3 کمپنیوں کے ٹینڈرز کھولے گئے تاہم من پسند کمپنی کو نوازنے کیلئے دیگر کو تیکنیکی طور پر نا اہل قرار دیا گیا جبکہ ٹھیکہ 11 ارب 90 کروڑ روپے کی شرح کے ساتھ سب سے کم من پسند کمپنی کو دیا گیا جبکہ دوسری ٹینڈر سب سے کم 8 ارب روپے کا تھا ، ذرائع کے مطابق من پسند کمپنی کو نوازنے سے حکومتی خزانے کو 4 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے یہ بلوچستان کے مالی سال کا سب سے بڑا گھپلہ ہے دوسری جانب کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے نمائندے شہر یار خان مندوخیل نے منصوبوں کے ٹینڈرز میں من پسند کمپنیوں کو نوازنے کی مذمت کی اور کہاکہ میرٹ پر ٹینڈرز سے کرپشن اور اقربا پروری کا راستہ روکا جا سکتا ہے۔