کراچی (این این آئی)مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما نہال ہاشمی اور ان کے اہل خانہ کو تذلیل کا نشانہ بنانے میں ایک اہم سیاسی شخصیت اور ایک اعلی پولیس افسر کے ذاتی مقاصد کار فرما ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایس ایچ او سعود آباد اور پولیس اہلکار مہرے کے طور پر استعمال ہوئے ۔
ایس ایچ او سعودآباد اس سے قبل کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں تعیناتی کے دوران چینی باشندوں اور ایک جامع مسجد انتظامیہ کے خلاف قانون کے متنازعہ استعمال کے مرتکب ہوچکے ہیں ۔ نہال ہاشمی سعود آباد میں مقامی تھانہ اور پولیس کی اسپیشل پارٹیوں کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ سمیت دیگر خلاف قانون سرگرمیوں کھوکھرا پار میں زمینوں پر قبضے سمیت پولیس کی دیگر غیرقانونی سرگرمیوں میں رکاوٹ تھے۔ کورنگی اور ملیر ضلع میں قیمتی آراضی پر قبضوں کے خلاف اعلی عدالتوں میں پولیس کے خلاف کیسز کی پیروی کررہے تھے ۔ذرائع کے مطابق ملیر اور کورنگی کی اراضی پر قبضوں میں پولیس کی مبینہ معاونت کا پردہ چاک کرنے والوں کو راستے سے ہٹانے کے لئے نہال ہاشمی طرز کی کارروائی کی گئی۔ نہال ہاشمی کے خلاف پولیس ایکشن سے قبل کیمروں کے انتظام کے علاوہ کارروائی کو مشتہر کرنے کے لئے پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی ۔ مبینہ طور پر تین اہلکاروں کو ویڈیو بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ۔