اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

کور کمانڈر نے جنرل راحیل شریف کے ہاتھ نواز شریف کیلئے کیا پیغام بھجوایا تھا جو انہوں نے نواز شریف کو نہیں دیا تھا ، ظہیر السلام نے ان سے جب پیغام کا ذکر کیا تو سابق آرمی چیف نے کیا جواب دیا تھا ؟ رئوف کلاسرا کے تہلکہ انگیز انکشافات

datetime 2  اکتوبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار رئوف کلاسرا نےاپنے وی لاگ میں کہاہے کہ اسے اندرونی کہانی کہہ لیںکچھ میری ذرائع سے بات ہوئی یہ ہوا کیسے تھاکہ نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ دھرنے کے دوران مجھے اس وقت کے ڈی جی ایس آئی ایس جنرل ظہر السلام عباسی نے یہ پیغام دیا کہ آپ استعفیٰ دیدیں لیکن میں نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اس وقت جنرل ظہیر السلام نواز شریف کے پاس گئے تھے اور نواز شریف کو فیس ٹو فیس کہا تھا اور اس کے بعد انہوں نےاستعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ۔ میری معلومات کے مطابق ایسے نہیں ہوا تھا کیونکہ ڈی جی آئی ایس آئی کو وزیراعظم ہی تعینات کرتے ہیں اور وہ اپنے چیف ایگزیکٹو کو ایسے جا کر نہیں کہہ سکتا کہ آپ استعفیٰ دیں ، نہیں دیں گے تو ہم آپ کو گرفتار کر لیں گے یا پھر ملک میں مارشل لاء لگ جائے گا ۔ دوسرا اس وقت جنرل راحیل شریف بھی ڈی جی آئی ایس آئی کیساتھ نواز شریف سے ملنے گئے تھے اور کور کمانڈر نے بڑا اہم پیغام دیا تھا کہ آپ جائیں اور نواز شریف کو یہ پیغام دیں ، جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس اور نواز شریف کے مابین ڈیڑھ دو گھنٹے ملاقات ہوئی لیکن بڑی حیران کن طور پر جو بات جنرل راحیل شریف کو کور کمانڈر نے بات کہی تھی کہ یہ بات آپ نے نواز شریف سے کرنی ہے وہ انہوں نے نہیں کی تھی ۔ جب ملاقات ختم ہوئی تو اور وہ واپس باہر آئے توجنرل ظہیر السلام نے جنرل راحیل شریف سے کہا کہ سر آپ نے وہ پیغام نواز شریف کو کیوں نہ دیا ، شہباز شریف ، ماڈل ٹائون واقعے پرذمہ داری لیں اور استعفیٰ دیں ، اس پر جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ نہیں رہنے دیں یہ بات ابھی نہیں کرنی ۔ ان کا کہنا تھاکہ جنرل ظہیر ذہنی طور پر تیار نہیں تھے کہ نواز شریف کو جانا چاہیے یا استعفیٰ لینا چاہیے یا پھر شہباز شریف کا لینا چاہیے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…