منگل‬‮ ، 25 فروری‬‮ 2025 

آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی جانب سے گردشی قرضہ کوفوری طور پر صفر کرنے کا مطالبہ،بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ساتھ ساتھ حکومت عوام پر کتنا بوجھ لادنے جا رہی ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 2  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) ایف پی سی سی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی جانب سے گردشی قرضہ کوفوری طور پر صفر کرنے کا مطالبہ زمینی حقائق سے متصادم ہے اور حماقت ہے جو ملک کو پتھر کے دور میں دھکیل دے گا۔سالہا سال سے جمع ہونے والے گردشی قرضہ کو بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کے

زریعے ایک سال میں صفر کرنے کے پلان سے زرعی و صنعتی پیداوارانتہائی مہنگی، برامدات ختم اور ملک مہنگائی کے سیلاب میں ڈوب جائے گا جبکہ عوام کی اکثریت بل ادا نہیں کرنے کے سبب بجلی سے محروم ہو کر پتھر کے دور میں لوٹ جائے گی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے راولپنڈی چیمبر کے حالیہ اور سابق صدر صبور ملک اور ناصر مرزا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمت میں چھ روپے فی یونٹ اضافے کی تجاویز دینے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے کیونکہ اگر اصلاحات نہ کی گئیں جو یقینی ہے تو بجلی کی قیمت میں تیرہ روپے فی یونٹ اضافہ کرنا پڑے گا۔اس تجویز پر عمل ہوا تو ملکی جی ڈی پی منفی ہو جائے گی اور ملک تاریخی بے روزگاری وبدحالی کا شکار ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگلے تین سال میں نجی شعبہ میں قائم بجلی گھروں کو پیداواری صلاحیت کے مطابق ادائیگیوں کا حجم ایک کھرب روپے تک پہنچ جائے گا جس میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے۔ ملکی مفادات کے خلاف بجلی کے معاہدے سابق حکمرانوں نے کئے تو اسکی سزا بھی انھیں دی جائے نہ کہ عوام کو۔ لوٹ مار پر مبنی معاہدوں میں حکمرانوں کے ساتھ نجی پاور پلانٹس کے مالکان برابر کے شریک ہیں جن کے کوئی کاروائی نہیں کر رہا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل جو پاکستان اکانومی واچ کے صدر بھی ہیں نے کہا کہ معیشت ابھی سنبھلی نہیں ہے مگر مرکزی بینک نے شرح سود میں اضافہ کے لئے پر

تولنا شروع کر دئیے ہیں جو افسوسناک ہے۔ حکومت امسال جی ڈی پی میں دو فیصد اضافہ کی توقع کر رہی ہے جس میں بنیادی کردار کنسٹرکشن انڈسٹری کا ہو گا مگر مافیا نے لوٹ مار کے لئے ملک بھر میں ملک بھر میں سیمنٹ کو نایاب کر دیا ہے جس سے تعمیراتی

کام رک گئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں جس پر کاروائی کی جائے۔ اس موقع پر صبورملک اور ناصر مرزا نے کہا کہ سستی اور متواتر توانائی کے بغیر ملکی ترقی کا تصور بھی محال ہے اس لئے حکومت اس کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…