کراچی(این این آئی) سندھ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث نرسری سے پانچویں جماعت تک اسکول بند ہونے کا امکان ہے۔پیرنٹس ایکشن کمیٹی نے بھی وزیرتعلیم سندھ سعید غنی سے اپیل کی ہے کہ جب تک کرونا مکمل طور پر ختم نہیں ہوجاتا، اسکول نہ کھولیں جائیں۔تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی اور سیکریٹری تعلیم
سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔ سیکریٹری تعلیم اور ڈی جی اسکولز نے وزیر تعلیم کو پری پرائمری کلاسز بند کرنے کا مشورہ دیا ہے۔وزیر تعلیم سندھ کی جانب سے نرسری سے پانچویں جماعت تک اسکول بند کرنے کا امکان ہے۔ محکمہ تعلیم 5 اکتوبر کے بعد پری پرائمری سے پرائمری کلاسز بند کرنے کا اعلان متوقع ہے۔ذرائع محکمہ تعلیم کے مطابق نرسری سے پانچویں جماعت کے طلبا کو آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھانے پر غور کیا جارہا ہے، محکمہ صحت نے بھی محکمہ تعلیم کو چھوٹے بچوں کی کلاسز بند کرنے کا مشورہ دے چکے ہیں۔محکمہ تعلیم کے مطابق پری پرائمری سے پرائمری کلاس کے بچے زیادہ حساس ہوتے ہیں، چھٹی جماعت سے جامعات تک تدریسی عمل جاری رہیگا۔دریں اثناء کراچی میں کرونا کیسز میں اضافے کی اطلاعات پر والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس ضمن میں چیئرمین پیرنٹس ایکشن کمیٹی کاشف صابرانی نے کہا ہے کہ کرونا کی موجودگی میں بچوں کو اسکول بھیجنا خطرے سے خالی نہیں۔کئی علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی اطلاعات ہیں۔کرونا کیسز میں اضافے کی سنگین صورتحال میں بچوں کو کیسے اسکول بھیجیں؟ انہوںنے کہا کہ جب تک کرونا مکمل ختم نہیں ہوجاتا، اسکول بند کیے جائیں۔کراچی میں متعدد اسکولوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بندکیا گیا،وزیرتعلیم سندھ نے پرائیویٹ اسکول مالکان کے جھانسے میں آکر اسکول کھول دیے،وزیرصحت سندھ نے کرونا کے پیش نظر فی الحال اسکول نہ کھولنے کی تجویز دی تھی، وزیرتعلیم سندھ نے وزیرصحت سندھ کے کرونا سے متعلق تشویشناک بیان کی بھی پرواہ نہیں کی۔انہوںنے وزیرتعلیم سندھ سے سوال کیا کہ کرونا کی موجودگی میں اسکول کیوں کھولے گئے،کرونا کی موجودگی میں بچوں کو اسکول بھیج کر معصوم جانوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے ۔انہوںنے اپیل کی کہ جب تک کرونا مکمل طور پر ختم نہیں ہوجاتا، اسکول نہ کھولیں جائیں۔