سب کچھ لکھا ہوا سکرپٹ تھا، ریفرنس بنا کر سزائیں دلوائی گئیں، ملک بچانے کیلئے میدان میں اترا ہوں، میاں نواز شریف کا دعویٰ

1  اکتوبر‬‮  2020

لندن (آن لائن)سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو‘سلیکٹڈ’قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن چوری کرکے لوگوں کو جعلی مینڈیٹ دلوایا جاتا ہے۔ سلیکٹڈ’کو لانے والے بتائیں کیوں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا؟موجودہ حالات میں خاموش نہیں رہ سکتا، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے نواز شریف اس مٹی کا نہیں بنا ہوا جو دہرے معیار پر خاموش

رہے، سابق وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ سب کچھ لکھا ہوا سکرپٹ تھا، اس کے مطابق ہی سب کچھ ہوا، جب ان کو کچھ نہیں ملا تو صرف ایک اقامے پر مجھے نکال دیا گیا، ریفرنس بنا کر سزائیں دلوائیں گئیں، میاں نواز شریف نے کہا کہ ملک بچانے میدان میں نکلا ہوں کسی کو ہروانا اور جتوانا بڑے جرائم ہیں، پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال کر ڈبے بھرے گئے، چار ووٹوں سے سلیکٹڈ کو وزیراعظم بناتے ہو، ہم کیا گائے بکریاں ہیں جیسے چاہو گے ویسے چلاؤ گے، الیکشن کوسبوتاژ کرنا چھوٹا جرم نہیں چاروں طرف نگاہ ڈالتا ہوں تو دل بہت غمگین ہے، ہم کیا تھے کہاں جا رہے تھے، اب کہاں ہیں اور کدھر جا رہے ہیں۔ نواز شریف کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آناً فاناً ایسا کیا ہو گیا؟ 2018ء تک لوگ کتنے خوشحال تھے۔ ہم کیا تھے؟ کہاں تھے اور کہاں جا رہے ہیں؟ ایک زمین اور آسمان کا فرق دیکھتا ہوں۔ جب ملکی حالات پر نظر ڈالتا ہوں تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ ان 2 سالوں میں کیا کیا مرحلے نہیں آئے، مگر خدا کا شکر ہے کہ اللہ نے مجھے آپ سے ملایا۔ بڑے عرصے بعد میں آپ سے مخاطب ہو رہا ہوں۔ کارکنان کو سامنے دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔میاں شہباز شریف کی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کرنے والا ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہا ہے۔ 2013ء سے 2017ء تک میں وزیراعظم رہا،

میں نے اور میری ٹیم نے بھرپور طریقے سے خدمت کی۔ ہم نے 3 سے 4 سالوں میں اتنے منصوبے لگا دیے کہ بجلی آ گئی، دہشتگردی ختم اور معیشت آسمان کی طرف جانا شروع ہو گئی ہمارے 3 منصوبوں سے زیادہ پشاور بی آر ٹی پر خرچہ آیا۔ ہم نے محنت کرکے پاکستان کا نقشہ بدل دیا، زبانی جمع خرچ نہیں کر رہا، لفاظی نہیں ہے، آپ نے ہمارے کام اور حکومت کا مشاہدہ کیا، اللہ کے

فضل و کرم سے ہم نے ہر سیکٹر میں کارنامے انجام دیے دنیا پاکستان کی ترقی کی تعریف کر رہی تھی۔ ایشین ٹائیگر تو ہم بن ہی چکے تھے۔ پاکستان دنیا کے طاقتور ملکوں اور جی 20 میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔انہو ں نے کہا کہ اکانومی چل پڑی تھی اور گروتھ ریٹ 5 اعشاریہ 8 تھا، آج گروتھ ریٹ منفی میں چلا گیا ہے، ہمارے زمانے میں ایک ڈالر 100 روپے کے لگ

بھگ تھا، آج 170 پر ہے، ڈالر مہنگا ہو گیا ہے، روپیہ مٹی میں مل گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے، آج یہ حالات پیدا ہوگئے ہیں کہ لوگ روٹی کھاتے ہیں تو سالن کے پیسے نہیں ہوتے، پانی کے ساتھ روٹی کھاتے ہیں، غریبوں سے پوچھیں وہ آٹا خریدیں یا بجلی اور گیس کا بل ادا کریں، غریب روٹی کھائیں گے یا دوائیں خریدیں گے جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں یہ

ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں کیا ریاست مدینہ ایسی ہوتی ہے؟ حال یہ ہے کہ لوگ سکون سے سو نہیں سکتے۔ موٹروے پر بیٹی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا مجرم دندناتے پھرتے ہیں مجال تھی ہماری حکومت میں ایسا ہوتا ہماری حکومت نے خدمت کی تھی ہماری حکومت نے صرف اقتصادی نہیں بڑے بڑے مسائل حل کیے ا ہم نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا تھا لیکن دوسری طرف خود

کو کشمیر کا سفیر کہلانے والے نے پاکستان اور کشمیر کا بیڑہ غرق کر دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں خاموش نہیں رہ سکتا، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے، نواز شریف اس مٹی کا نہیں بنا ہوا جو دہرے معیار پر خاموش رہے، لوگوں کو گوشت تو دور کی بات، پلاؤ سال میں ایک بار نصیب ہوتا ہو گا، 30 ہزار روپے ایک طرف رکھیں، دوسری طرف ضروریات زندگی رکھیں،

30 ہزار روپے ختم ہو جائیں گے، ضروریات زندگی پوری نہیں ہوں گی، لوگ کیا کریں گے، بھیک مانگیں گے، قرضے لیں گے، سلیکٹڈ وزیراعظم سے پوچھیں چینی 50 روپے سے 100 روپے کلو کیسے ہو گئی، آج عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے لو گوں کے پاس کپڑے خریدنے کے پیسے نہیں ہے آج ہمسایہ ملک بھی پاکستان کو سپورٹ کرنے کو تیار نہیں ہیں کہاں ہیں ایک کروڑ نوکریاں؟

ڈیڑھ کروڑ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو چھوڑ کر نیا بلاک بنانے جا رہے ہیں، یہ ملک کو کس طرف لے کر جا رہے ہیں، عمران خان کٹھ پتلی ہیں، مہنگائی کے ذمہ دار اسے لانے والے ہیں۔2018 کے عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے جیتے ہوئے تھے، آر ٹی ایس بند کرکے

ن لیگ کی جیتی ہوئی سیٹوں پر شکست دی گئی پو لنگ ایجنٹس کو باہر نکا ل کر ڈبے بھرے گئے ہماری آنکھوں کے سامنے بلوچستان کی حکومت کو گرایا گیا، بلوچستان کی حکومت کو گرا کر الیکشن کو سبوتا ژکرنے کے لیے نئے مہرے لائے گئے، ہم اندھے بہرے گونگے نہیں باضمیر لوگ ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ عمران خان آپ نے کبھی کوئی کاروبار نہیں کیا، بنی گالہ کی ریاست کہاں

سے آگئی؟ پیسہ کہاں سے آیا، آپ کو اس کا جواب دینا ہوگا، ہم نہیں چھوڑیں گے عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو سلام نہیں کرتا، ہم نے افواج پاکستان کی بڑی خدمت کی ہے، اللہ دوبارہ موقع دے گا تو خدمت کروں گا، پارٹی بھی افواجِ پاکستان کی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہے، سرحدوں پر 24 گھنٹے ڈیوٹی دینے والوں کیلئے میری جان بھی حاضر ہے، چار ووٹوں سے سلیکٹڈ کو

وزیراعظم بناتے ہو، ہم کیا گائے بکریاں ہیں جیسے چاہو گے ویسے چلاؤ گے، الیکشن کوسبوتاڑ کرنا چھوٹا جرم نہیں آج میں بھی تنگ ہوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے بھی تنگ ہیں، نئے کپڑے اور جوتے خریدنے کے لیے لوگوں کے پاس پیسے نہیں، نیب کو بتانا چاہیے کہ علیمہ خان کو اب تک نوٹس کیوں نہیں بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ جو آئین اور قانون توڑتا ہے پاکستان کے ساتھ غداری کرتا ہے

اس کے لیے میرے دل میں کوئی احترام نہیں البتہ جو آئین اور قانون کا احترام کرتا ہے، اس کا ہم بھی احترام کرتے ہیں۔اپنی بات کو جا ری رکھتے ہو ئے مزید کہا کہ کل عدالت نے میرے خلاف کیا ارشادت فرمائے، اب کس طرح ہمیں انصاف ملے گا؟ ارشد ملک تو گھر چلے

گئے فیصلہ ابھی تک موجود ہے۔ شہباز شریف کو سننا بھی گوارا نہ کیا گیا، یہ ہے انصاف؟ سب کچھ دیکھ کر ہم خاموش نہیں رہ سکتے، یہ پاکستانیت نہیں ہے۔ انتخانی نشان ٹریکٹر والے وہی لوگ تھے جن کو لایا گیا تھا۔ ہم اندھے نہیں ہے سب کچھ نظر آ رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…