اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگار سلیم صافی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔آج کل ہم لوگ مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ مذہبی کارڈ استعمال نہ کریں جبکہ حکومت ان پر تنقید کررہی ہے کہ وہ مذہبی کارڈ استعمال کررہے ہیں لیکن اس کتاب میں
شیخ صاحب نے بڑے فخریہ انداز میں نواز شریف حکومت کے خلاف مذہبی کارڈ کو استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ صفحہ 339پر شیخ صاحب رقم طراز ہیں کہ :’’اس تحریک میں ایک اور فائدہ ہوا کہ میں نے قومی اسمبلی میں زاہد حامد کے خلاف زبردست تقریر کی۔ میں نے یہ کہا کہ زاہد حامد کے قادیانیوں کے ساتھ روابط ہیں، زاہد حامد کے خلاف پوری قوم اکٹھی ہوگئی۔ زاہد حامد کے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔زاہد حامد اتنے ڈرے ہوئے تھے کہ انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ زاہد حامد سے میری قومی اسمبلی میں جھڑپ بھی ہوئی۔ زاہد حامد نے اپنی صفائی دینے کی کوشش کی لیکن میں زاہد حامد کو اس سازش میں ملوث سمجھتا تھا، اس لئے میں زاہد حامد کے استعفے سے پیچھے نہیں ہٹا اور مذاکرات اور معاملات میں زاہد حامد کا استعفیٰ شامل تھا۔ جو بالآخر اس کو دینا پڑا‘‘۔