اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہبا ز شریف کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن کی سربراہی کون کرے گا؟ ن لیگی حلقوں میں چہ مگوئیاں جاری ہیں ۔تاہم پارٹی اب عملی طور پر مریم نواز ہی چلائیں گی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شریف کی گرفتاری سے
قبل ہی پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سہہ پہر 4 بجے پریس کانفرنس شیڈول کر رکھی تھی لیکن شہباز شریف کی گرفتاری کے فوری بعد مریم نواز کی ہنگامی پریس کانفرنس کا دعوت نامہ بھجوا دیا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کروانے کا عندیہ دے دیا، نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیرداخلہ واحتساب شہزاد اکبرنےکہا ہے کہ مریم نواز نے وکٹری اسپیچ دی جس میں کہیں اپنے چچا کیلئے ہمدردی نظر نہیں آئی۔ مریم نواز نے خود کہا ان کے چچا مفاہمت کی سیاست کرتے ہیں۔ شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ مریم نواز ضمانت معاملے پر خاتون ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھارہی ہیں۔میری نظرمیں مریم نواز کی ضمانت کو چیلنج کرنا چاہیے۔دریں اثنا شہباز شریف کی گرفتاری پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ معاملہ صرف بچوں کا نہیں، ریفرنس میں شہباز شریف کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے، اکائونٹس سے فائدہ اٹھانے کے براہ راست الزامات ہیں۔انہوں نے کہا کہ شواہد ہونے کے بنیا دپر ہی لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت قبل از گرفتار ی مسترد کی، ایک عدالتی فیصلہ آگیا اب کون کیا کہتا ہے معنی نہیں رکھتا، عدالتی معاملات کو سیاسی رنگ دینا توہین عدالت ہے۔