اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

شہباز شریف ہمارے صدر ہیں اور رہیں گے لیکن وہ بھی۔۔ن لیگ کے صدر کی گرفتاری کے بعد مریم نواز کھل کر سامنے آگئیں ، دھماکہ خیز اعلان

datetime 28  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہاہے کہ شہباز شریف کی ایک ذاتی سوچ ہے جو 30، 40 سال سے ہے جس میں وہ سمجھتے ہیں کہ مفاہمت کی سیاست بہتر ہے اور وہ یہ بات نواز شریف، پارٹی اور ہمارے درمیان بھی کرتے ہیں لیکن جب نواز شریف کا فیصلہ آجاتا ہے تو اس کے آگے شہباز شریف سب سے پہلے انسان ہوتے جو سرتسلم خم کرتے ہیں،

شہباز شریف ہمارے صدر ہیں اور رہیں گے لیکن وہ بھی نواز شریف کو اپنا قائد مانتے ہیں اور انہیں کے حکم پر لبیک کہتے ہیں جس کی انہیں یہ سزا ملی۔اپنی گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کو یہ خوف ہے کہ شہباز شریف ان کے متبادل ہیں اور اگر انہوں نے شہباز شریف کو جگہ دی تو وہ ان کے متبادل کے طور پر ان کی جگہ لے لیں گے، یہ خوف تو اپنی جگہ اسے ہے جو کمزور وکٹ پر کھیل رہا ہو، جسے لایا گیا ہو، جو مسلط شدہ ہو، جس کی اتنی حیثیت نہ ہو کہ گلگت بلتستان کا اجلاس جی ایچ کیو میں چل رہا ہو اور وہ دوسرے کمرے میں چھپ کر بیٹھا ہو، جو اتنا بزدل ہے کہ حمزہ شہباز کو 13 ماہ سے اس لیے جیل میں رکھا ہوا ہے کہ وہ پنجاب میں قائد حزب اختلاف ہے اور وہ کوئی تحریک چلا سکتا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کی نظر میں شہباز شریف متبادل نہیں بلکہ صرف وہی چوائس ہیں، عمران خان کو جب تک مہلت ملی ہوئی ہے وہ اسے اپنی چالاکی نہ سمجھیں جبکہ ادارے جو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں اس پر توجہ دینی چاہیے کہ ایک ایسے شخص کو قوم پر مسلط کردیا ہے جو نا تو تجربہ کار ہے اور اس نے ملک کو آج اس دوہراہے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے نہیں خیال کہ عمران خان سے زیادہ کسی نے اداروں کو بدنام کیا ہے بلکہ اپنے سیاسی کھیل کے لیے استعمال کیا ہے، لہذا اب یہ سوچنا پڑے گا کہ مسلم لیگ (ن)صرف

شہباز شریف نہیں بلکہ وہ 22 کروڑ عوام کی ترجمانی کرتی ہے۔مریم نواز کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے کارکنان اور عوام اس سب پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر عمران خان کو اسی طرح سپورٹ کیا جاتا رہا اور ملک کو اسی طرح اندھیروں رکھا جاتا رہا تو یہ بات مسلم لیگ (ن)کے ہاتھ سے بھی باہر چلی جائے گی۔اے پی سی کے ایجنڈے پر عملدرآمد سے متعلق انہوں نے کہا کہ چاہے شہباز شریف، مریم نواز یا

مسلم لیگ(ن)کے شیروں کو گرفتار کریں یہ تحریک رکنے والی نہیں، یہ تحریک پورے جذبے کے ساتھ چلے گی، آپ نہ انتخابات کراسکتے ہیں نہ کرائیں گے اور اگر ایسا ہوا تو ہم میدان میں کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح آپ گلگت بلتستان میں انتخابات کو انجینئر کیا ہے اور مسلم لیگ (ن)کے لوگوں کو توڑنا شروع کیا ہے، وہاں مسلم لیگ (ن)ہی تھی جبھی آپ کو انتخابات کو ملتوی کرنا پڑا

، ہم وہاں ہارے یا جیتے لیکن اتنی آسانی سے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، اگر آپ کو انجینئرنگ کرنی ہے تو عوام کے سامنے کرنا پڑے گی، آپ یہ چھپ کر نہیں کرسکتے اور آپ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے پارٹی صدر کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو نیب گردی کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔ ان کی گرفتاری قوم کیلئے بدترین المیہ ہے۔

آج پاکستان کی سیاست کا ایک اور سیاہ دن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ گلگت بلتستان کا ووٹرز(ن)لیگ کے مینڈیٹ کی حفاظت کرے گا۔ شہباز شریف کی گرفتاری کا مقصد انتخابی مہم سے روکنا ہے۔ مسلم لیگ(ن)کی کامیابی کے راستے میں روڑے

اٹکانے کے لیے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ہماری حکومت نے ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے۔ ون پارٹی ریاست قائم کرنے کے لیے اپوزیشن کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ شہباز شریف کونیب گردی کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔ آج پاکستان کی جمہوریت کا ایک اور سیاہ دن ہے۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…