شہباز شریف ہمارے صدر ہیں اور رہیں گے لیکن وہ بھی۔۔ن لیگ کے صدر کی گرفتاری کے بعد مریم نواز کھل کر سامنے آگئیں ، دھماکہ خیز اعلان

28  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہاہے کہ شہباز شریف کی ایک ذاتی سوچ ہے جو 30، 40 سال سے ہے جس میں وہ سمجھتے ہیں کہ مفاہمت کی سیاست بہتر ہے اور وہ یہ بات نواز شریف، پارٹی اور ہمارے درمیان بھی کرتے ہیں لیکن جب نواز شریف کا فیصلہ آجاتا ہے تو اس کے آگے شہباز شریف سب سے پہلے انسان ہوتے جو سرتسلم خم کرتے ہیں،

شہباز شریف ہمارے صدر ہیں اور رہیں گے لیکن وہ بھی نواز شریف کو اپنا قائد مانتے ہیں اور انہیں کے حکم پر لبیک کہتے ہیں جس کی انہیں یہ سزا ملی۔اپنی گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کو یہ خوف ہے کہ شہباز شریف ان کے متبادل ہیں اور اگر انہوں نے شہباز شریف کو جگہ دی تو وہ ان کے متبادل کے طور پر ان کی جگہ لے لیں گے، یہ خوف تو اپنی جگہ اسے ہے جو کمزور وکٹ پر کھیل رہا ہو، جسے لایا گیا ہو، جو مسلط شدہ ہو، جس کی اتنی حیثیت نہ ہو کہ گلگت بلتستان کا اجلاس جی ایچ کیو میں چل رہا ہو اور وہ دوسرے کمرے میں چھپ کر بیٹھا ہو، جو اتنا بزدل ہے کہ حمزہ شہباز کو 13 ماہ سے اس لیے جیل میں رکھا ہوا ہے کہ وہ پنجاب میں قائد حزب اختلاف ہے اور وہ کوئی تحریک چلا سکتا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کی نظر میں شہباز شریف متبادل نہیں بلکہ صرف وہی چوائس ہیں، عمران خان کو جب تک مہلت ملی ہوئی ہے وہ اسے اپنی چالاکی نہ سمجھیں جبکہ ادارے جو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں اس پر توجہ دینی چاہیے کہ ایک ایسے شخص کو قوم پر مسلط کردیا ہے جو نا تو تجربہ کار ہے اور اس نے ملک کو آج اس دوہراہے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے نہیں خیال کہ عمران خان سے زیادہ کسی نے اداروں کو بدنام کیا ہے بلکہ اپنے سیاسی کھیل کے لیے استعمال کیا ہے، لہذا اب یہ سوچنا پڑے گا کہ مسلم لیگ (ن)صرف

شہباز شریف نہیں بلکہ وہ 22 کروڑ عوام کی ترجمانی کرتی ہے۔مریم نواز کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے کارکنان اور عوام اس سب پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر عمران خان کو اسی طرح سپورٹ کیا جاتا رہا اور ملک کو اسی طرح اندھیروں رکھا جاتا رہا تو یہ بات مسلم لیگ (ن)کے ہاتھ سے بھی باہر چلی جائے گی۔اے پی سی کے ایجنڈے پر عملدرآمد سے متعلق انہوں نے کہا کہ چاہے شہباز شریف، مریم نواز یا

مسلم لیگ(ن)کے شیروں کو گرفتار کریں یہ تحریک رکنے والی نہیں، یہ تحریک پورے جذبے کے ساتھ چلے گی، آپ نہ انتخابات کراسکتے ہیں نہ کرائیں گے اور اگر ایسا ہوا تو ہم میدان میں کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح آپ گلگت بلتستان میں انتخابات کو انجینئر کیا ہے اور مسلم لیگ (ن)کے لوگوں کو توڑنا شروع کیا ہے، وہاں مسلم لیگ (ن)ہی تھی جبھی آپ کو انتخابات کو ملتوی کرنا پڑا

، ہم وہاں ہارے یا جیتے لیکن اتنی آسانی سے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، اگر آپ کو انجینئرنگ کرنی ہے تو عوام کے سامنے کرنا پڑے گی، آپ یہ چھپ کر نہیں کرسکتے اور آپ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے پارٹی صدر کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو نیب گردی کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔ ان کی گرفتاری قوم کیلئے بدترین المیہ ہے۔

آج پاکستان کی سیاست کا ایک اور سیاہ دن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ گلگت بلتستان کا ووٹرز(ن)لیگ کے مینڈیٹ کی حفاظت کرے گا۔ شہباز شریف کی گرفتاری کا مقصد انتخابی مہم سے روکنا ہے۔ مسلم لیگ(ن)کی کامیابی کے راستے میں روڑے

اٹکانے کے لیے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ہماری حکومت نے ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے۔ ون پارٹی ریاست قائم کرنے کے لیے اپوزیشن کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ شہباز شریف کونیب گردی کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔ آج پاکستان کی جمہوریت کا ایک اور سیاہ دن ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…