اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیربرائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے ساتھ ہونے والے اجلاس کا بنیادی مقصدگلگت بلتستان کے اندر اصلاحات تھا، آرمی چیف نے بلاول بھٹو زرداری کے دھاندلی کے
سوال پر کہا کہ جہاں تک دھاندلی کی بات آپ کررہے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ 2002 ،2008،2013 اور اس سے پہلے جو الیکشن ہوئے ہیں ان انتخابات میں اس سے کم ہی دھاندلی ہوئی ہوگی۔اگردھاندلی ہوئی بھی ہے تو سندھ میں زیادہ ہوئی ہوگی کہ جس طرح وہاں سرکاری مشینری کا استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں تمام پارلیمانی لیڈر اور جماعتوں کے سربراہ شامل تھے۔ اس میں چیف آف آرمی اسٹاف نے پہلی بات یہ کہی کہ ہمیں سیاسی فیصلوں میں بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ لیکن ہماری مجبوری اس لئے بن جاتی ہے کہ آپ لوگ آپس میں نہیں بیٹھتے اور مسائل کا حل بھی ضروری ہے جن سے ہماری قومی سلامتی منسلک ہے ۔اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے رائے لی گئی ۔شہباز شریف نے کہا کہ ابھی انتخابات ہورہے ہیں کوئی پارٹی فائدہ لے سکتی ہے میں نے کہا کہ ہم سب نے اس کو مل کر کرنا ہے اور گلگت بلتستان کے لوگوں کی سب سے بڑی ڈیمانڈ بھی یہی ہے ۔تاخیر کرنے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے مگر یہ پہلے ہی تاخیر کا شکارہوچکا ہے۔