اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )لاہور موٹرو ے متاثرہ خاتون کے مرکزی ملزم عابد علی پولیس کیلئے چھلاوا بن گیا ۔ 70چھاپوں اور پولیس کی 30ٹیمیں ابھی تک ملزم گرفتار نہیں کر سکیں ۔ تاہم اس حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے کہ لاہور موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کی تصویر اور معلومات لیک کرنے والے شخص کی نشاندہی ہو گئی ہے ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق ملزم عابد کی
تصویر اور دیگر معلومات لیک کرنے سے متعلق ابتدائی رپورٹ ایوان وزیراعلیٰ کو پہنچا دی گئی ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ اور تصویر فرانزک ڈیپارٹمنٹ سے لیک ہوئی ، رپورٹس لیک کرنے والے تک قانونی اداروں پہنچ گئے ہیں۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ یہ کیسا قانو ن ہے8دن سے زائد ہو گئے ،پہلے دن ہی کیس کے ملزمان کو پکڑنے کا اعلان ہو گیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ خبر آتی ہے کہ ملزمان کا گھیرائو کر لیا گیا ایسی خبر کے ملتے ہی ملزم پہلے ہی الرٹ ہو جاتا ہے اور وہ اپنی جگہ سے نکل کر کہیں اور چلا جاتا ہے ، قبل ازیںپولیس نے لاہور موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد علی سے رابطے میں رہنے والے 5 رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ملزم عابد علی سے دو روز قبل رابطے میں رہنے والے 5 رشتہ داروں کو حراست میں لیا ہے۔مرکزی ملزم کے رشتہ داروں سے تفتیش لاہور میں کی جائے گی۔ اس سے پہلے مفرور ملزم عابد علی کی اہلیہ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد ملزم کی بیوی کی نشاندہی پر مختلف جگہوں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عابدعلی کو گرفتار کرنے کیلئے اب تک 66چھاپے مارے جا چکے ہیں۔لیکن ابھی تک پولیس کو ناکامی کا سامنا ہے ۔جبکہ گزشتہ روز سالی نے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ملزم عابد علی نے مجھے ملنے کیلئے بلایا اس سے ملنے کیلئے جانے سے قبل میں نے پڑوسیوں کو بتا دیا تھا کہ میں عابد علی سے ملنے جارہی ہوں پولیس کو اطلاع دے دیں۔ سالی نے بتایا کہ پولیس کے آنے کی خبر عابد علی کو ہو گئی تھی اس نے مجھے دھکا دیا اور وہاں سے بھاگ گیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عابد علی نےکلین شیو کر لی ہے تاکہ وہ آسانی سے پولیس کے پہچان میں نہ آئے ۔ عابد علی کی سالی کا کہنا تھا کہ اب میری جان کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ یہ بات بھی عابد کو پتہ چل گئی ہو گی کہ اس کی مخبری میں نے کروائی ہے ۔