قصور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور موٹر وے کیس کا مرکزی ملزم پولیس کے سامنے تیسری بار فرار ہو گیا۔مجرم ہے یا چھلاوا پولیس بھی چکرا کر رہ گئی، پولیس کی جانب سے ملزم عابد علی کو پکڑنے کے لئے آٹھ دن میں 70 چھاپے مارے گئے
اور 30 پولیس پارٹیوں نے ان میں حصہ لیا لیکن پھر بھی عابد علی ان کے ہاتھ نہ آیا، تیسری مرتبہ پولیس کے سامنے فرار ہو گیا، پولیس کی ناقص حکمت کی وجہ سے ملزم اپنے آبائی گاؤں راجہ جنگ میں اپنے گھر کے دروازے پرآیا اور پولیس کی موجودگی بھانپ کر دوبار ہ فرار ہو گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پولیس کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ عابد علی اپنے رشتہ دار کے گھر قصور کی تحصیل راجہ جنگ آئے گا، انٹیلی جنس کی رپورٹ کے بعد پولیس کے چند افسران اور اہلکار اس کے رشتہ دار کے گھر جا کر بیٹھ گئے، گزشتہ روز ملزم عابد اپنے رشتہ دار کے گھر کے دروازے پر پہنچا لیکن اس پولیس کی موجودگی کا احساس ہو گیا اور وہ گھر میں داخل ہونے کی بجائے وہاں سے فرار ہو گیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق یہ تیسرا موقع ہے جب مرکزی ملزم عابد علی پولیس کی موجودگی میں فرار ہوا ہے۔ پولیس کی کارکردگی پر یہ سوالیہ نشان ہے۔ اس سے قبل وہ قلعہ ستار شاہ اور پھر ساہیوال سے پولیس کے سامنے فرار ہو چکا ہے۔