اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹر واقعہ نے سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیاعوام چاہتے ہیں کہ ملزمان کو سرعام پھانسی دی جائے عوام کے غصہ میں اضافہ تب ہوتا جب ایسے واقعات پے درپے ہورہے ہوں
تمام اسطرح کے واقعات پر ہم کچھ دن ماتم کرتے ہیں اور پھر اگلے واقعہ کا انتظار کرتے ہیں اگر تمام سابقہ واقعات میں سرعام پھانسی دی جاتی تو مستقبل میں کوئی جرات نہ کرتا۔منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں موٹر وے سانچہ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر سال پانچ ہزار اوسط آبروریزی کے کیسز سامنے آرہے ہیں اسطرح کے کیسز بہت کم رجسٹر ہوتے ہیں کہ کہیں کوئی پولیس افسر یہ نہ کہہ دے کہ پٹرول کیوں چیک نہ کیافواد چودھری نے کہا کہ ایسے واقعات کے لیے بے شمار قوانین ہیں لیکن معاملہ حل نہیں ہوااگر پھانسیاں دینے سے معاملہ حل ہوتا تو معاملہ آسان تھازینب کیس کے مجرم کو پھانسی اور مدثر کو سنگسار کیا گیا انہوں نے کہا کہ واقعات اور سانحات تھمنے میں ہی نہیں آرہیہمارے نظام انصاف میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔نادرا اور موبائل فون ڈیٹا کو استعمال کریں تو آبروریزی کے کیسز میں کمی آئے گی ایسے کیسز میں دباؤ سے صلح نہیں ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال پانچ ہزار خواتین کی بے حرمتی کی جاتی ہے جن میں صرف پانچ فیصد ملزمان کو سزا دی جاتی ہے اگر سزا دینے کی شرح 85 فی صد ہو جائے تو ملک میں ایسے واقعات ناپید ہو جائیں گے۔