لاہور (آن لائن)جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا کہ موٹر وے پرمتاثرہ خاتون کےکیس میں حکومت اور ریاستی مشینری کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے قوم کو میڈیا کے ذریعے
پراپیگنڈہ کرکے بے وقوف بنایا جارہا ہے۔ حیرت ہے کہ اب ملزم کو مردانگی صلاحیت سے محروم کرنے کی بحث کی طرف موڑا جا رہا ہے تاکہ مہنگائی ،بے روزگاری،حکومت میں شامل کچھ لوگوں کی کرپشن کے نئے کیسوں کے انکشاف اور حکومتی نااہلی پر ہونے والی بحث سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب ،وزیر قانون اور آئی جی پولیس نے ملزمان کو پکڑے بغیر پریس کانفرنس کر دی ہیں، جس میں ان کے پاس سوائے اپنی ناکامیوں کے بتانے کوکچھ نہ تھا۔بہنوں، بیٹیوں اورماؤں کی عزت و آبرو پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ حکمران ریاست مدینہ کو بد نام نہ کریں۔موٹر وے پر ہونے والا واقعہ خالص اخلاقی،سماجی اسلامی اور انتظامی مسئلہ ہے ۔جس میں سماج کا ہر فرد اور صاحب الرائے شخص ملوث نظر آتا ہے۔ ملزموں کو سزا دلوانے کی طرف توجہ دینی چاہیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی سے ملزمان تک پہنچنا پولیس کی کامیابی ہو سکتی ہے مگر ابھی تک کوئی رزلٹ قوم کے سامنے نہیں آیا۔ جس انداز سے اس مسئلہ پر میڈیا پر بات کی جا رہی ہے ۔ اس سے واضح ہوگیا کہ ہم ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کر رہے ۔بغیرتصدیق خبریں چلانا، بریکنگ نیوز کی دوڑ میں قانون شہادت اور پرائیویسی کو بھی برباد کیا جارہا ہے۔ایسا فعل میڈیا کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے ۔میڈیا کو اخلاقی اور قانونی ضابطے کا پابند بنایا جائے۔