جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

بے آبرو کرنے والے مجرموں کو پھانسی سے بچانے کیلئے این جی اوز میدان میں آ جاتی ہیں، عبرتناک سزا پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہو جاتی ہے، وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے حقیقت بیان کر دی

datetime 14  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی محتسب کشمالہ طارق کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا دینے سے بچانے کے لئے این جی اوز آجاتی ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ بے آبرو کرنے والے مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون

میں سقم موجود ہے جب کہ عبرتناک سزا پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہوجاتی ہے۔وفاقی محتسب کا کہنا تھا کہ مجرموں کو سزادینے کے لیے قانون پر سب کا متفق ہونا ضروری ہے۔عصمت دری کا کوئی بھی واقعہ ہو شاہدین کو تماشہ بین بننے کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔کشمالہ طارق نے کہا کہ این جی او سیکٹر کہتا ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں لیکن جب موٹروے کیس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پھانسی دی جائے۔ این جی او اور سول سوسائٹی والے کہتے ہیں پھانسی نہ دی جائے لیکن اس قسم کے واقعات پر کہتے ہیں عبرتناک سزا دی جائے۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ کوئی ایسا قانون بنائے جس سے سب کے ہاتھ بندھ جائیں۔انہوں نے اس بات کی حمایت کی کہ عصمت دری کرنے والے مجرموں کو عبرتناک سزادینی چاہیے،ماضی میں اس قسم کے کیسز رپورٹ نہیں ہوتے تھے لیکن اب ایسا ہو رہا ہے۔ ہمیں اپنے پاس آنے والے کیسز کو دو ماہ میں حل کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وفاقی محتسب سے براہ راست رپورٹ لیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…