اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان سے صحافی نے سرعام پھانسی کے سوال کو گول کر گئے کیا جواب دیا ۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چوہدری برادران سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی
وجہ سے ہماری ملاقات میں تاخیر ہوئی ۔ حکومت پر شدید تنقید کے نشتر برسادیئے، انہوں نے کہا ہے کہ مہنگائی پہلے ہی بہت تھی، بیروزگاری اپنی عروج پر معیشت کے حالات سب کے سامنے ہیں پھر ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔ موٹروے سانحے کے بارے میں کہا کہ ایسے واقعات پر افسوس کے علاوہ کیا کہا جا سکتا ہے۔حکومتی نمائندے ایسی ایسی تاویلات پیش کی جا رہیں ہیں کہ زخم پر مزید نمک چھڑک رہے ہیں ۔اب اس ملک میں خاتون کی عزت بھی محفوظ نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ شرم آتی ہے کہ اس قسم کے واقعات دیکھ کر بھی زبان پر ریاست مدینہ کانام آتا ہےاداروں اور عدالتوں کو چاہیے کہ اس قسم کے واقعات کو سنجیدہ لیں۔ ایک صحافی نے ان سے موٹروے سانحے کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینےسے متعلق سوال کیا جسے مولانا فضل الرحمان گول کر گئے ، ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہم نے اس بارے میں سوچا ہی نہیں ہے ۔