لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خود کو پولیس کے حوالے کرنے والے ملزم وقار الحسن شاہ کے اہل خانہ اور محلہ دار سامنے آ گئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وقار بے گناہ ہے، جبکہ متاثرہ خاتون نے بھی اس کی تصویر کو پہچاننے سے انکار کر دیا ہے۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ وہ ایسا بندہ نہیں ہے اس پر الزام لگایا گیا ہے، وہ محنت مزدوری کر رہا ہے، دس سال سے اسے جانتے ہیں
وہ ایسا بند ہ نہیں ہے،سانحہ موٹر وے کے ملزم وقار الحسن جس نے خود اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے، اس کے بھائی محمد بشیر نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس رات یہ وقوعہ پیش آیا میرا بھائی اس وقت مجلس پڑھنے گیا ہوا تھا اور اس بات کا گواہ بھی موجود ہے، اس بات کا گواہ بھی موجود ہے۔ محمد شبیر نے بتایا کہ ہمارے گھر پولیس والے آئے اور میرے بھائی کو زد و کوب کیا اور وقار کے بارے میں پوچھ گچھ کی، اس وقت مجھے فون کیا گیا میں فیکٹری میں تھا، میں نے وقار کو فون کیا تو اس نے کہاکہ وہ مجلس پڑھنے آیا ہوا ہے اس کے بعد وقار نے فون بند کر دیا۔دوسری جانب موٹر وے کیس میں خود پولیس کو گرفتاری پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن کی والدہ نے کہاہے کہ میرے بیٹے نمازی پرہیزگار ہیں،وقار میں کوئی عیب ہوتا تو پیش ہی نہیں ہوتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وقار الحسن کی والدہ نے کہا کہ میرا ایک بیٹا بیمار ہے، دوسرے بیٹے وقار کو جب واقعے کا پتا چلا تو اس نے کہا کہ میں پیش ہو رہا ہوں۔والدہ وقار الحسن نے کہاکہ میرے بیٹے نمازی پرہیزگار ہیں ان کی زندگی بخش دی جائے، اگر میرے بیٹے میں کوئی عیب ہوتا تو وہ پیش ہی نہ ہوتا۔وقار الحسن کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی قلعہ ستار شاہ میں موٹر سائیکل مرمت کی دکان ہے، وقار کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی کہ میرے بیٹے کے ساتھ انصاف کیا جائے۔خیال رہے کہ موٹر وے کیس میں نامزد ایک ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن میں جا کر خود اپنی گرفتاری پیش کی تھی جبکہ دوسرا ملزم عابد تاحال مفرور ہے اور پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔