عبدالحکیم ( این این آئی ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹرحافظ حسین احمد نے میاں نواز شریف کی وطن واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حالات کے تناظر میں میاں نواز شریف کو فوری طور پر واپس وطن آجانا چاہئے ہم مخلصانہ طور پر اس کا مطالبہ ہی کرسکتے ہیں اس موقع پر بی این پی مینگل کے سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما میر عبدالروف مینگل،
جانشین شہید مولانا عبدالغنی کے صاحبزادے اورجے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کے رکن مولانا محمد یوسف اور دیگر بھی موجود تھے حافظ حسین احمد نے کہا کہ شریف خاندان کے اتحاد، مسلم لیگ ن کے اندر ہم آہنگی، فیصلہ کن انداز اور متحدہ اپوزیشن کی بقا اور موثر مشترکہ فیصلوں کے لیے ضروری ہے کہ اے پی سی کے انعقاد سے پہلے میاں نواز شریف ملک میں موجود ہوں جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بیماری اور دیگر مسائل کے بارے میں ادارک کے باوجود ہم ایماندارانہ طور پریہ سمجھتے ہیں کہ اب ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہو یا موجودہ حکومت کے خلاف عملی تحریک اس کا فیصلہ لندن سے کسی ٹیلیفونک رابطے یا خط کے ذریعے اگر ممکن ہوسکتا تو اب تک یہ ہو گزرتا اس لیے ان تمام تر مشکلات اور مسائل کا حل یہی ہے کہ میاں نواز شریف خود تشریف لائیں ان کا وطن عزیز کی فضا میں داخل ہونے سے ہی اکثر معاملات بے غبار ہوسکتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکمران اور ان کے پشتی بان دونوں یہ چاہتے ہیں کہ میاں نواز شریف ملک سے باہر اور خاموش رہیں اس کا خاتمہ بھی اسی صورت ہوگا بلکہ ان افواہوں جن میں الزام لگایا جاتا ہے کہ موجودہ حکومت کو 5سال پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ان کا توڑ بھی میاں نواز شریف کے آنے سے ہی ممکن ہوسکے گا انہوں نے کہا کہ انہی موجودہ تمام حالات کے باعث دو سال سے اپوزیشن کسی متفقہ پروگرام کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی اور20تاریخ کے مجوزہ اے پی سی اس حوالے سے آخری امید قرار دی جارہی ہے اگر خدانخواستہ اس اے پی سی میں بھی بعض اپوزیشن جماعتوں نے ”میثاق جمہوریت” کے بجائے ”میثاق مفاہمت” کو اہمیت دی تو یہ متحدہ اپوزیشن کے اتحاد کے لیے آخری موقع ہوسکتا ہے اس لیے اپوزیشن کی جماعتوں کے تمام ارباب حل و عقد اور خصوصاً مسلم لیگ ن کے جہاندیدہ مخلص رہنما اس صورتحال میں اپنا بھرپور تاریخی کردار ادا کریں گےـ