جمعرات‬‮ ، 20 فروری‬‮ 2025 

سانحہ موٹروے شرمناک واقعہ ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کا اظہار تشویش

datetime 12  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گزار احمد نے موٹر وے پر خاتون سے شرمناک واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ شرمناک ہے ،پاکستان کی معیشت کا بڑا انحصار سرمایہ کاری پر ہے،کاروباری معاملات عدالتوں میں آتے ہیں تاکہ انہیں حل کیا جاسکے، اگر ہم سرمایہ کاری میں اضافے کے خواہشمند ہیں تو بہترین عدالتی نظام وقت کا تقاضہ ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے زیر اہتمام کمرشل و اوورسیز کورٹس ججز کے لئے منعقدہ چھ روزہ ٹریننگ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان ،جسٹس جواد حسن ،جسٹس ملک شہزاد احمد ،جسٹس شاہد وحید، جسٹس ،جسٹس علی باقر نجفی ،ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی ،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حاند یعقوب شیخ سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔چھ روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا اہتمام محکمہ پلاننگ و ڈویلپمنٹ اور ورلڈ بنک کے تعاون سے کیا گیا۔ٹریننگ ورکشاپ کا بنیادی مقصد کمرشل و اوورسیز کورٹس کے تحت جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ آج ہمارا یہاں اکٹھا ہونا ہمارے سرمایہ کار اور کاروباری طبقے کے لئے بہترین اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروباری معاملات کا عدالتوں میں لٹک جانا مزید مسائل کو جنم دیتا ہے،جن ممالک میں بہترین عدالتی نظام موجود ہوتا ہے وہاں سرمایہ کاری بھی زیادہ آتی ہے،اگر ہم سرمایہ کاری میں اضافہ کے خواہشمند ہیں تو بہترین عدالتی نظام وقت کا اہم تقاضا ہے،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی زیر نگرانی قائم ورکنگ گروپ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور انویسٹمنٹ بورڈ کی رہنمائی کررہا ہے،کمرشل عدالتوں میں جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کیلئے بہترین کیس مینجمنٹ سسٹم

بھی ضروری ہے،ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھی سادہ کمرشل معاملہ زیادہ سے زیادہ چھ ماہ میں حل ہو جائے،لاہور ہائیکورٹ نے بہترین اقدام کرتے ہوئے پنجاب کے 5 اضلاع میں ماڈل کمرشل کورٹس قائم کی ہیں،سرمایہ کاروں اور کارباری طبقے کو پولیس سے متعلقہ مسائل پولیس اپنی سطح پر جلد اور میرٹ پر حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں ہم سب نے مل کر اس ملک کو آگے لے کر

جانا ہے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے موٹر وے پر خاتون کی عصمت دری کے واقعہ پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ شرمناک ہے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں چھ روزہ ٹریننگ ورکشاپ کے انعقاد پر ورلڈ بنک، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور پی آئی یو کے مشکور ہیں،امید

کرتے ہیں کہ ٹریننگ کورس مکمل کرنے والے ججوں کی صلاحیتوں میں نکھار آئے ہوگا،موجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی عدالتوں اور ججز کو جدید خطوط پر استوار کریں،جز کے سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی ججز کو تربیت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے،عدالتوں کے بغیر کوئی بھی قانون کوئی معنی نہیں رکھتا،عدالتیں ہی

کسی بھی ملک میں کسی بھی قانون کے نفاذ کو یقینی بناتی ہیں،آئین میں موجود تمام حقوق کی یقینی بنانے میں عدالتیں اپنا کردار ادا کررہی ہیں،ہمارے ججز کو بہترین اور جدید تربیت فراہم کرنے والے ججز، وکلا اور ماہرین کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل کورٹس اور اوورسیز کا قیام وقت کا اہم تقاضا ہے،چیف جسٹس پاکستان کی رہنمائی میں پہلے مرحلے میں پنجاب کے پانچ اضلاع میں

کمرشل ماڈل کورٹس قائم کی گئی ہیں،سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کو آسان اور معیاری انصاف کی فراہمی سے ہی ملکی ترقی ممکن ہو سکے گی،ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم اپنے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،تمام ملکی اداروں کو بھی اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی ضرورت ہے۔جسٹس جواد حسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر

کاروباری مقدمات کو نمٹانے میں بہت پیچھے ہے،پاکستانی آئین میں کمرشل کنٹریکٹس کے حوالے سے مکمل قوانین اور تحفظ موجود ہے،چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر پنجاب میں خصوصی کمرشل کورٹس بنائی گئی ہیں،کمرشل کورٹس میں زیر التوا مقدمات کو نمٹانے کے ساتھ ساتھ جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،پاکستان بہت جلد دنیا کی بہترین کمرشل کورٹس

کی فہرست میں شامل ہو جائے گا،پاکستان میں کاروباری معاملات کیلئے بہترین قانون سازی موجود ہے،اوورسیز پاکستانی پاکستانی اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کے جلد فیصلوں کے بھی خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں،جب تک اوورسیز پاکستانیوں کے لئے آسانیاں نہیں ہوںگی تو بیرونی سرمایہ کاری کو بڑھایہ نہیں جا سکے گا۔ ڈی

جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی حبیب اللہ عامر نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کمرشل و اوورسیز مقدمات کے حوالے سے انقلابی اقدام کیا ہے ،پنجاب کے پانچ اضلاع میں کمرشل ماڈل کورٹس قائم کی گئی ہیں،لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ

میں کمرشل ماڈل کورٹس قائم کی گئی ہیں،ماڈل کمرشل کورٹس میں کاروباری معاملات سے متعلق مقدمات کو قانون کے مطابق جلد نمٹایا جائے گاّورلڈ بنک، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مشکور ہیں کہ کمرشل و اوورسیز کورٹس ججز کے لئے بہترین تربیتی کورس کا اہتمام کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…