اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اور نگزیب نے موٹر وے پر خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پرسخت تشویش کا ظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور اس سیاست نہ کی جائے ،یہ درندگی ،مائنڈ سیٹ ایسا ہے جس کو بیان نہیں کیا جا سکتا ،سی سی پی او لاہور کہتے ہیں عورت رات موٹروے پر کیوں گئی ؟سی سی پی او لاہور
کا بیان مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے ،وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ سمیت پوری حکومت خاموش ہے ،ظلم کی انتہا ہے ،ملک میں کوئی قانون نام کی چیز نہیں ، فوری طورپر سی پی او کو نوکری سے نکالا جائے ،واقعہ کی تحقیقات میں دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں۔جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ دو دن قبل رات کو موٹروے پر ایک ماں کی عصمت دری ہوئی ، انہوںنے کہاکہ بطور ترجمان مسلم لیگ (ن )بات نہیں کر رہی ہے،تمام مکاتب فکر کی خواتین میرے ساتھ موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس حیوان کن واقعہ اور درندگی کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں،اس پر ظلم کی بات یہ ہے کہ بطور سوسائٹی ہمارے مائنڈ سیٹ درندہ صفت ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس واقعے ہر سیاست نہ کی جائے ،ان بیٹوں بیٹیوں اور خاندان کے کیا جذبات ہونگے جب انھیں پتہ چلا ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ درندگی ، مائنڈ سیٹ ایسا ہے جس کو بیان نہیں کیا جا سکتا اور جو محافظ ہیں جو قانون نافذ کرتے ہیں وہ مجرموں کی حفاظت کرتے ہیں اور مظلوموں کے خلاف بات کرتے ہیں،سی سی پی او لاہور کہتے ہیں کہ میں حیران ہوں وہ عورت رات موٹروے پر کیوں گئی ؟یہ وہ کہہ رہا ہے جو محافظ ہے جو لاہور کا پولیس چیف ہے،وہ حیران نہیں کہ اسکے بچوں کے ساتھ ظلم کیا گیا ، سی سی پی او لاہور کا بیان ان مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے ،پوری ریاست خاموش ہے ظلم کی انتہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ظلم کی
یہ انتہا ہے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سمیت پوری حکومت خاموش ہے، یہ اسوقت کی بات ہے جب آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کی بات ہو رہی تھی ،وفاقی وزیر اس وقت سی سی پی او لاہور کے بیان کا دفاع کر رہا ہے ،سب سی سی پی او لاہور کے بیان کا دفاع کر رہے ہیںبعد میں سی سی پی او لاہور کہتے ہیں میرا بیان ایسا نہیں تھا غلط مطلب لیا گیا۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ ملک میں گیارہ کروڑ
عورتوں کو تحفظ نہیں ،ملک میں کوئی رٹ آف سٹیٹ نہیں،ملک میں کوئی قانون نام کی چیز نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ میں نہیں کہہ رہی وہ کہہ رہا ہے جو قانون نافذ کرتا ہے ،وہ کہتا ہے جو عورت باہر نکلی اسکے ساتھ جو ہوا وہ خود ذمہ دار ہے۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ جب تک یہ سی سی پی او لاہور رہا عورتوں کی عزت محفوظ نہیں ،ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پر اس سی سی پی او لاہور کو
نوکری سے نکالا جائے ،اس واقعہ کی تحقیقات میں دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں۔انہوںنے کہاکہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ دوسروں کی ماں بہن محفوظ رہیں،اس واقعہ کی جوڈیشنل انکوائری کرائی جائی،اگر سی سی پی او کو نوکری سے نہ نکالا گیا تو زیادتی یونہی جاری رہے گی۔ انہوںنے کہاکہ س حادثہ کے اوپر وزراء اپنے بیانات بند کریں ،یہ مطالبات تب تک جاری رہینگے جب تک سی سی پی او
کو فارغ نہیں کیا جاتا۔ انہوںنے کہاکہ وزیر مواصلات کہتا ہے ٹول بڑھا دو لیکن پولیس کی پیٹرولنگ نہیں بڑھائی جاتی۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں ایک واقعہ زینب کا آیا تھا ،اس وقت کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پورے سسٹم کو تبدیل کر دیا تھا،اْس وزیر اعلی نے
دن رات جاگ کے زینب کے مارنے والوں کو گرفتار کیا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ٹول ٹیکس بڑھا دیتے ہیں لیکن موٹروے پر پولیس پیٹرولنگ نہیں بڑھائی جاتی۔انہوںنے کہاکہ سی سی پی او لاہور بھی اسی سزا کے مستحق ہیں جو زیادتی کرنے والوں کو دی جائے۔