لاہور( این این آئی) سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی جانب سے موٹر وے سانحہ کی متاثرہ خاتون کے خلاف بیان دینے پر وفاق اور پنجاب حکومت کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی طرف سے عمر شیخ کی سرزنش کی گئی ہے اور وفاقی حکومت کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا ہے، دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے اپنے بیان
میں سی سی پی او کے بیان کو افسوسناک قرار دیا گیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں عہدے سے ہٹائے جانے کا اختیار وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ہے وہی اس بارے میں حتمی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کے بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے ہے کہ ہم پتھر کے زمانے میں نہیں رہ رہے کہ شام کے وقت سفر نہیں ہو سکتا ، وزیر اعظم عمران خان نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے او روزیر اعلیٰ عثمان بزدار اسے خودمانیٹرکر رہے ہیں ،اسے آخری واقعہ بنانا ہماری ذمہ داری ہے اور انشااللہ حکومت اسے آخری واقعہ بنانے کی بھرپور کوشش کرے گی ۔ سی سی پی او لاہور کے بیان پرگفتگو کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ سی سی پی او نے بالکل غیر ذمہ دارانہ بات کی ہے ،ہم پتھر کے زمانے میں نہیں رہے کہ شا م کے بعد سفر نہیں ہو سکتا۔موٹرویز پر محفوظ سفر تھا یہ اپنی نوعیت کا بد قسمت او ردلخراش واقعہ ہے اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ بیٹیوں اوربہنوں کو تحفظ دینا حکومت کا فرض ہے ،جب ہم خواتین کو با اختیاربنانے کی بات کرتے ہیں تو انہیں قومی دھارے میں بھی شامل کرنا ہے ،خواتین کی ڈیوٹی کے اوقات کار ایسے ہوتے ہیں جب انہیں رات کو باہر نکلنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح تنبیہ ہے کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات کو قبول نہیں کیا
جائے گا،سی سی پی او لاہور کے بیان کو حکومت یا پورے محکمے کے بیان کے طور پر نہیں لیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پہلا واقعہ ہے تو اس کو آخری واقعہ بنانا ہماری ذمہ داری ہے نہ کہ ہم دلیل دیں کہ اس وقت گھر سے نکلنا تھا اورنہیں نکلناتھا اور انشااللہ حکومت اسے آخری واقعہ بنانے کی بھرپور کوشش کرے گی ۔