لاہور( مانیٹرنگ +این این آئی) موٹروے سانحہ کی میڈیکل رپورٹ میں خاتون کی عصمت دری ثابت ہو گئی ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے بتایا ہے کہ متاثرہ خاتون کے سیمپل بھجوائے گئے تھے اور میڈیکل رپورٹ میں اس کی عصمت دری کی تصدیق ہو گئی ہے۔سی سی پی او عمر شیخ کے مطابق خاتون کی فیملی اور خاوند فرانس میں رہتے ہیں اس لئے
ان کے ذہن میں وہاں کی صورتحال تھی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور نے کہا کہ خاتون فرانس کی رہائشی ہیں اسی وجہ سے وہ پاکستان کو بھی فرانس جیسا محفوظ ملک سمجھ کر رات گئے سفر کے لئے نکل پڑیں، انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری بات کا مقصد ہر گز خاتون کو مورد الزام ٹھہرانا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کو صرف خبردار کرنا چاہتے تھے کہ ہمارا معاشرہ محفوظ نہیں ہے، اسی لئے بچیوں اور خواتین کو زیادہ احتیاط کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ سی سی پی او لاہور درج ذیل بیان کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں اور انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا کہ خاتون رات ساڑھے 12 بجے گوجرانوالہ جانے کیلئے نکلی، خاتون کو گھر سے نکلتے وقت کم ازکم گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا، خاتون نے 15 پر کال کرنے کی بجائے اپنے بھائی کو فون کر کے اطلاع دی، خاتون کے بھائی نے 130 پر موٹروے پولیس کو فون کر کے کہا کہ اپنی موبائل بھجوائیں۔سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا کہ جس جگہ یہ واقعہ ہوا وہاں 5 کلومیٹر کے علاقے میں 3 گائوں ہیں، ملزمان کے گاڑی کا شیشہ توڑنے سے خون نکلا جس کی وجہ سے ہمارے پاس خون کا نمونہ موجود ہے، تحقیقات میں رورل اور اربن پولیس کی جدید تکنیک کا استعمال کیا جا رہا ہے، اطلاع ملتے ہی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔