لاہور( این این آئی )اینٹی کرپشن پنجاب نے پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ محکمہ لیبر و ہیومن ریسورس میں کروڑوں روپے کی کرپشن بے نقاب کر کے ڈائریکٹر فنانس شہزاد اختر بیگ ،ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اعجاز الرحمن اوراسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر طاہر مسعود کو گرفتار کر لیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق ملزموں نے گھوسٹ سکول بنا کر سرکاری خزانے سے 5 کروڑ 14 لاکھ اور 30 ہزار روپے خرد برد کئے۔ ملزمان نے مڈ سٹی کالج کے نام پر 32 لاکھ 97 ہزار سے زائد ،مسلم انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس کے نام پر 70 لاکھ 31 ہزار 200،حمزہ پولی ٹیک کے نام پر 60 لاکھ 40 ہزار ،گریس کالج کے نام پر 48 لاکھ 39 ہزار 800 اورسی ایف ای کے نام پر 5 لاکھ 49 ہزار 600 روپے نکالے گئے۔ گوہر نفیس کے مطابق ملزمان نے سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے جعلی اداروں کے اکائونٹ میں ٹرانسفر کئے گئے جن کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔گھوسٹ اداروں کو ادا ہونے والے یہ کروڑوں روپے کے بل پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ کے کمپیوٹر سیل میں پراسیس ہوتے تھے۔ کمپیوٹر سیل کے انچارج اسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر طاہر مسعود نے جونیئر کلرکوں جمشید اور سلیم کی ساتھ ملکر گھوسٹ کالج کے مالکوں کو فائدہ پہنچایا۔ ڈائریکٹر فنانس شہزاد اختر بیگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اعجاز الرحمن نے چیکوں پر دستخط کر کے تمام بل پاس کئے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق تمام ملزمان اینٹی کرپشن کی حراست میں ہیں اور گھوسٹ کالج سکینڈل پر مزید تفتیش جاری ہے،معاملے کی مکمل چھان بین کے بعد ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اورملزموں سے سرکاری خزانے کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی۔