ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کراچی پیکیج میں کس کا کتنا حصہ؟ بیان بازی نے معاملہ الجھادیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2020 |

کراچی( این این آئی)کراچی ٹرانسفارمیشن پلان (کے ٹی پی)کے 1113 ارب روپے میں وفاق اور سندھ حکومت کا حصہ کتنا ہے؟،وفاق اور سندھ حکومت کے ترجمانوں کی طرف سے کے ٹی پی کا کریڈٹ لینے کے لیے کی گئی بیان بازی نے معاملہ مزید الجھادیا ہے۔کراچی پیکیج پر بلاول بھٹو کا بیان آیا کہ 1100 ارب میں بڑا حصہ سندھ حکومت کا ہے،

جس کی اسد عمر نے تردید کردی۔اسد عمر کو سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے جواب دیا، جس پر شبلی فراز جواب الجواب کے ساتھ آگئے تو انہیں بھی مرتضی وہاب نے جواب دیا۔وفاقی رقم سے متعلق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے بیانات میں تضاد سامنے آیا تو مرتضی وہاب اپنے چیئرمین بلاول بھٹو سے مختلف اعداد و شمار لے آئے ہیں۔اسد عمر نے وفاق کا حصہ 62 فیصد کہا تو شبلی فراز نے 611 ارب روپے بتائے دوسری طرف بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کا حصہ 800 ارب روپے بتایا تو مرتضی وہاب نے 749 ارب کا دعوی کردیا۔ایک بیان میں مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی میں وفاق کا حصہ صرف 103 ارب روپے ہے اور وہ یہ رقم دے کر 62 فیصد کا کریڈٹ چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کراچی پر سالانہ صرف 33 ارب روپے لگائے گی جبکہ سندھ حکومت 750 ارب کی فنڈنگ کررہی ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کراچی پیکیج میں صوبائی بجٹ، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور چین کی شراکت شامل ہے۔انہوں نے وفاقی وزرا کو مشورہ دیا کہ بلیم گیم اور کریڈٹ چھوڑیں اور کراچی کے لیے کام کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…