اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’میری بس اتنی سے درخواست ہے ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔عمران خان نے میاں نواز شریف کے خلاف 126 دن دھرنا دیا‘ یہ وزیراعظم ہائوس کے گیٹ اور پارلیمنٹ کےاحاطے میں بھی
بیٹھے رہے لیکن پھر اے پی ایس کا واقعہ پیش آیا اور عمران خان اور میاں نواز شریف دونوں پشاور میں ایک میز پر بھی بیٹھے اور ایک دوسرے کے ساتھ ہینڈ شیک بھی کیا اور عمران خان ایم کیو ایم کے بارے میں بھی کیا نہیں کہتے تھے مگر آج ایم کیو ایم کے لوگ نفیس بھی ہیں اوریہ وفاقی کابینہ میں بھی شامل ہیں‘ عمران خان کے وزیر قانون بھی فروغ نسیم ہیں اور وہ دن بھی دور نہیں جب قوم عمران خان‘ نواز شریف اور بلاول بھٹو کو بھی ایک میز پر دیکھے گی‘ یہ ہوتی ہے سیاست‘ وہ سیاست جس میں اگر سارے دروازے بھی بند ہو جائیں تو بھی کوئی نہ کوئی روشن دان ضرور کھلا رہتا ہے اور یہ روشن دان مشکل میں پورا دروازہ بن جاتا ہے جب کہ مذہب میں کوئی دوسرا دروازہ‘ کوئی روشن دان نہیں ہوتا اور ہم من حیث القوم سفارتی اور سیاسی ایشوز کو مذہبی بنانے کی علت کا شکار ہیں‘۔