کراچی(این این آئی)سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ(ن) کے سینئرنائب صدرشاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ کراچی کا مستقل حل یہ ہے کہ خصوصی فنڈز دیئے جائیں، شیخ عمران الحق نے پی ایس او میں لگائے اور وہ 3 سال منافع بخش رہے، آج جو پی ایس او کے ایم ڈی ہیں انہوں نے ساڑھے 6 ارب کا نقصان ملک کو دیا ہے، عدالت نے پوچھا تقرری کا اختیار کس کا ہے تو کہا گیا وزیراعظم کا، حقیقت
یہ ہے اگر نیب رہا تو ملک نہیں چل سکتا، کسی ادارے میں کوئی ماہر شخص نہیں، کسی ادارے میں کوئی کوالیفائڈ شخص کام کرنے کو تیار نہیں، وزیراعظم جو باتیں کرتے ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کراچی میں کوویڈ19، بارش اور لاشوں پر سیاست کی جا رہی ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے آنے کے بعد ہوش آیا ہے کہ کراچی آئوں۔انہوں نے کہاکہ نیب نے ریفرنس ڈیڑھ سال کے بعد دائر کیا ہے، مجھ پر الزام تھا کہ میں نے ایم ڈی پی ایس او کی تعیناتی غیر قانونی کی۔انہوں نے کہا کہ لمبی بحث کے بعد عدالت نے ہماری ضمانت منظور کی، عدالت نے نیب سے جو سوال کیا اس کا ایک جواب بھی نیب کے پاس موجود نہیں تھا۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ 3 سال شیخ عمران الحق نے پی ایس او میں لگائے اور وہ 3 سال منافع بخش رہے، آج جو پی ایس او کے ایم ڈی ہیں انہوں نے ساڑھے 6 ارب کا نقصان ملک کو دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر سیاسی مقدمات بنائے جا رہے ہیں، آج چیئرمین نیب کو اپنے ادارے کی کرپشن نظر نہیں آ رہی، چینی کی مد میں ڈھائی سو ارب روپے لوٹے گئے وہ نیب کو نظر نہیں آ رہے۔سابق وزیرِ اعظم نے کہاکہ آج کسی ادارے میں کوئی قابل اور اہل لوگ نہیں لگ سکے۔انہوں نے کہا کہ آج ہر پوسٹ خالی پڑی ہوئی ہے، کوئی آنے والا نہیں، ہزاروں ارب کا نقصان کر دیا گیا، وزیرِ اعظم کو اداروں کا پتہ نہیں ہوتا اور باتیں کرنے لگ جاتے ہیں۔