پنڈی بھٹیاں (آن لائن) لیبارٹری ٹیسٹ سرئیفکٹ کے بغیر شفاف پانی کادھندہ عروج پر نہری پانی اور فلٹریشن پلانٹ کے نام پر آلود ہ پانی گیلنوں میں بھر کر شہریوں کوٖفروخت کیا جا رہا ہے جبکہ منزواٹر کی جعلی بوتلیں فروخت ہو رہی ہیں جب کہ
زرعی ماہرین کا کہناہے اس علاقہ کی کلر اٹھی ارضی کا پانی زراعت کیلئے بھی موزوں نہیں تو انسانی زندگیوں کیلئے کیسے موزوں ہو سکتا ہے جبکہ علاقہ میں یرقان کے مرض پھیل چکا ہے مرکزی انجمن تاجران کے صدر اسلم زاہدنے بتایا پنڈی بھٹیاں میں لگائے جانے والے فلٹریشن پلاٹس یا تو بند ہیں اور جو چالو ہیں ان کے فلٹر نہیں تبدیل کئے گئے ان کا پانی بھی ٹیسٹ کرانے پر آلودہ پایا گیا انہوں نے اور دیگر شہری تنظیموں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے لیبارٹری ٹیسٹ سرئیفکٹ کے بغیر شفاف پانی کادھندہ کرنے والوں کا نوٹس لیا جائے فلٹریشن پلانٹس کے فلٹر کی بھی مانیٹرننگ باقاعدگی کے ساتھ کی جائے آلودہ پانی کی فروخت پر پابندی لگائی جائے آلودہ پانی کا دھندہ رکشاؤں ویگنوں گدھا گاڑیوں ہتھ ریڑیوں پر جاری ہے ان کے پانی کے نمونہ جات کو لیبار ٹر ی سے ٹیسٹ کروانے کی بھی ضرروت ہے۔ اس طرح عوام کو آلودہ اور زہریلا پانی پلایا جانے لگا۔