حب (این این آئی)بارش کے بعد حب ڈیم لبالب بھر نے سے واپڈا نے خبر دار کیا ہے کہ کئی سال سے مرمت نہ ہونے کے باعث 24300 ایکڑ طویل ڈیم کی دیواریں کمزور ہوچکی ہیں جس پر فوری توجہ نہ دی گئی تو پانی کے بے تحاشا دبا کے سبب ڈیم ٹوٹ بھی سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق
حب ڈیم ملک میں پانی کا تیسرا بڑا ذخیرہ ہے اور اس سے بجلی بنانے کا منصوبہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد سے کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔وسیع رقبے پر محیط حب ڈیم کراچی کی 20 فیصد اور حب کی 100 فیصد پانی کی ضروریات پوری کرتا ہے، حالیہ بارشوں کے نتیجے میں حب ڈیم اپنی پوری گنجائش تک بھر چکا ہے۔چیف انجینئر واپڈا محمد احتشام الحق نے بتایاکہ یہ پانی 3 سال تک کراچی اور حب کی ضروت پوری کرنے کیلئے کافی ہے تاہم برسوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث لبالب بھرے ڈیم کے ٹوٹنے کا خطرہ بھی ہے۔حب ڈیم پر 1.4 میگاواٹ بجلی بنانے کا منصوبہ ہے لیکن 18 ویں ترمیم بجلی کے اس انتہائی سستے منصوبے کی تعمیر میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ واپڈا حکام کے مطابق صرف 40 کروڑ روپے کا یہ منصوبہ صوبائی حکومتوں کی ترجیح نہیں۔قدرت نے تو پانی جیسی عظیم نعمت عطا کردی ، لیکن حکومتوں کا رویہ اس عظیم نعمت کے فوائد انسانوں تک پہنچنے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔